رواں مالی سال کے لیے بجلی کی پیداواری لاگت کا تخمینہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق سب سے سستی بجلی پانی اور مہنگی بجلی ایل این جی ذرائع سے پیدا کی جائے گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کے عوام اس وقت مہنگی ترین بجلی کے بلوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، ایسے وقت میں رواں مالی سال مختلف ذرائع سے پیدا کی جانے والی بجلی کی تخمینہ لاگت کی دستاویزات سامنے آئی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ سب سے سستی بجلی کی پیداوار پانی اور سب سے مہنگی بجلی کی پیدوار ایل این جی کے ذریعے سے ہوگی۔
دستاویز کے مطابق پانی سے بجلی کی فی یونٹ قیمت 6 روپے 94 پیسے رہنے کا تخمینہ ہے اس کے گیس کی پاور پرچیز پرائس 13 روپے 2 پیسے فی یونٹ رہے گی، بیگاس سے فی یونٹ بجلی کی پیدوار پر آنے والی لاگت کا تخمینہ 14 روپے 83 پیسے لگایا گیا ہے۔
رواں مالی سال نیو کلیئر سے فی یونٹ بجلی کی قیمت 18 روپے 36 پیسے فی یونٹ رہے گی۔ مقامی کوئلے سے فی یونٹ بجلی کی پیدوار23 روپے 97 پیسے ہوگی۔ ایران سے درآمدی بجلی کی قیمت 24 روپے 74 پیسے جب کہ ونڈ پاور سے فی یونٹ بجلی 33 روپے 64 پیسے میں پڑنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق درآمدی کوئلے سے پاور پرچیز پرائس کا تخمینہ 40 روپے 54 پیسے فی یونٹ، فرنس آئل سے یہی بجلی 48 روپے 56 پیسے اور ایل این جی سے فی یونٹ بجلی کی پیداوار پر 51 روپے 42 پیسے لاگت آئے گی۔
رواں مالی سال کیلئے بجلی خریداری کی قیمت میں71 فیصد کیسپٹی چارجز شامل کیے گئے ہیں۔ بجلی خریداری کی فی یونٹ 22.95 روپے قیمت میں 16.22 روپے کیپسٹی چارجز کا حصہ ہیں۔ بجلی خریداری کی قیمت میں انرجی چارجز کا حصہ 6.73 روپے فی یونٹ بنے گا۔
دستاویز کے مطابق مالی سال2023-24 کیلیے بجلی خریداری کی قیمت کا تخمینہ 2 ہزار 866 ارب روپے ہے، بجلی خریداری کی قیمت میں کیسپٹی چارجز کا تخمینہ 2 ہزار 26 ارب روپے لگایا گیا ہے اور انرجی کاسٹ کا تخمینہ 29 فیصد ہے۔