کوئٹہ : جسٹس گلزار احمد نے صوبائی دارالحکومت میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ اور مقننہ کو اپنا کام آئین کی حدود میں رہ کر کرنا ہوتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس گلزار احمد نے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا آئینی اختیار استعمال کرنا ہے، پورے ہفتے بلوچستان میں کیسز سنتے رہے لیکن عدلیہ اور مقننہ کو اپنا کام آئین کی حدود میں رہ کر کرنا ہوتا ہے۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا کہ پاستان کی تمام عدالتیں آزاد ہیں، امن و امان کی صورتحال پورے ملک میں ایک جیسی ہے اور کوشش ہے کہ امن و امان کا جن بوتل میں آجائے۔
جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ بلوچستان میں پولیس اور ایف سی ایک ہی وقت میں کیوں ہیں؟ اس پر حکام کو دیکھنا چاہیے، جو ایف سی والے زیادتی کرتے ہیں انہیں قانون کے مطابق سزا ہوگی۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سارے معاملات بہتر چل رہے ہیں، بلوچستان کو جلد ایڈیشنل اٹارنی جنرل دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوشش ہوگی کہ کوئٹہ میں وزٹ بڑھائیں، بلوچستان اپنا گھر لگتا ہے اور یہاں کے لوگ بہت عزیز ہیں۔