تازہ ترین

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...

چیف جسٹس نے فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس سماعت کے لیے مقررکردیا

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضٰی فائز عیسیٰ...

’امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منزل ہے‘

نیویارک: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے...

پابندیوں کے سبب سعودی عرب نہ لوٹنے والے اب ‘فرار’ کہلائیں گے؟

ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) نے تارکین وطن کے خلاف ہروب فائل(فرار ہونے کی رپورٹ) کرنے سے متعلق اہم وضاحت جاری کی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جوازات سے ایک شخص نے استفسار کیا کہ سعودی عرب سے چھٹیوں پر پاکستان گیا لیکن پابندیوں کے سبب نہیں لوٹ پایا، کفیل نے ہروب لگا دیا ہے، کیا کسی دوسرے ویزے پر واپسی ممکن ہے؟۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ نے جواب دیا کہ جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ پر اپنے ملک جانے والے غیر ملکی کارکنان کا ہروب فائل نہیں ہو سکتا۔

جوازات کا کہنا تھا کہ ہروب کا مطلب ہے آجر کے پاس سے فرار ہونا جبکہ چھٹی گئے ہوئے کارکن آجر کی مرضی سے خروج وعودہ پر جاتے ہیں لہذا ایسی صورت میں کفیل کی جانب سے ہروب ممکن نہیں ہے۔

سعودی عرب: سفری پابندی سے متعلق نئی خبر، اب کیا ہوگا؟

خروج وعودہ ویزے پر جانے والوں کو ہروب کی کیٹیگری میں شامل نہیں کیا جا سکتا بعض اوقات غیرملکی غلط فہمی کی وجہ سے بھی خود کا ہروب فائنل سمجھ رہے ہوتے ہیں، ضروی ہے کہ متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جائے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں محنت قوانین کے تحت ایسے غیر ملکی کارکن جو اپنے کفیل (اسپانسر) کے پاس کام کرنے کے بجائے ان سے فرار ہو کر دوسری جگہ کام کرتے ہیں ان کا یہ عمل غیر قانونی ہوتا ہے۔ ایسے کارکنوں کے بارے میں ان کے اسپانسرز ہروب یعنی فرار کی رپورٹ کر دیتے ہیں۔

ہروب لگنے کے بعد اسے پندرہ دن کے اندر اندر ختم بھی کرایا جاسکتا ہے اگر ایسا نہ ہوا تو غیرملکی ملک بدر کردیا جاتا ہے جس کے باعث تارک وطن کا مخصوص مدت تک مملکت لونٹا ممکن نہیں۔

Comments

- Advertisement -