سان تیاگو : چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں 1980کی دہائی سے رائج فرسودہ پنشن سسٹم کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے۔
تفصیلات کےمطابق چلی کےدارالحکومت سان تیاگومیں شہری فرسودہ پنشن نظام کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔دارالحکومت کی سڑکوں پراحتجاج کرتےہوئےشہریوں نےپنشن سسٹم میں اصلاحات کامطالبہ کردیا۔
پولیس نے مظاہرین کے خلاف واٹر کینن کا استعمال کرتےہوئے انہیں منتشر کردیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ کارکنوں کواپنی آمدن کا ایک بڑاحصہ اے ایف پی میں جمع کرانا پڑتا ہےجبکہ ریٹائرمنٹ پران کو اس کے خاطر خواہ فوائد نہیں دیےجاتے۔
چلی میں سابق آمرجنرل پنوشے کے زمانے میں متعارف کرایا گیا پینشن کا نظام اےایف پی رائج ہے۔ پینشن فنڈکے تحت ایک سواٹھترارب ڈالر کے اثاثےموجود ہیں تاہم اس کے فوائد پینشنرز تک منتقل نہیں کیے جاتے۔
مزید پڑھیں: چلی میں طلبا کا تعلیمی اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہونے کے خلاف احتجاج
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں حکومت کی جانب سے تعلیمی اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہونے پر طلباء تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیاگیاتھا۔
واضح رہے کہ صدر نے غریب طلباء کے لیے مراعات، نئے اسکول اور ہر طالب علم کے لیے یونیورسٹی سطح کی تعلیم مفت کرنے کا وعدہ کیا تھا۔