ایرانی عدالت کی سفارش پر ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حالیہ مظاہروں میں گرفتار افراد سمیت ہزاروں قیدیوں کو معافی دے دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی عدلیہ کی سفارش پر ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے جیلوں میں قید ہزاروں قیدیوں کو معافی دیدی۔ معاف کیے جانے والے قیدیوں میں حالیہ مظاہروں میں گرفتار مظاہرین بھی شامل ہیں۔
تاہم ایرانی سپریم کمانڈر کی جانب سے معافی پانے والوں میں دُہری شہریت والے، غیر ملکی ایجنسیوں اور ایران مخالف گروپوں کیلیے جاسوسی کرنے والے قیدی شامل نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ ایران مین گزشتہ سال ایرانی لڑکی مہسا امینی کی پولیس کی زیر حراست موت کے خلاف مظاہرے چار ماہ تک جاری رہے۔ 22 سالہ مہسا امینی کو گزشتہ برس ستمبر میں حجاب قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق تنظیم کے مطابق ایران میں حالیہ مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں بیس ہزار مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا۔