تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

برطانیہ: مسلمانوں کے حق میں مظاہرہ، ہزاروں افراد کی شرکت

لندن: برطانیہ میں نسل پرستی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم کے خلاف لندن کے شہری بڑی تعداد میں سڑکوں پر آگئے۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں شدید سردی کی لہر اور درجہ حرارت نکتہ انجماد سے گر جانے کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے احتجاج کیا، اور نسل پرستی کے خاتمے کے لیے عزم کا اظہار کیا۔

مظاہرے میں مختلف رنگ ونسل سے تعلق رکھنے والے افراد نے حصہ لیا، اس موقع پر مظاہرین نے جو پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ان پر مندرجہ ذیل پیغامات درج تھے، ’ہم نسل پرستی کو مسترد کرتے ہیں‘، ’اسلاموفوبیا نامنظور‘، ’پناہ گزین کو خوش آمدید‘ اور ’پناہ گزین کو ملک بدر کرنا بند کرو‘۔

فرانسیسی عدالت نے نسل پرستی پر مبنی کیک پرعائد پابندی اٹھا لی

خیال رہے کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران لندن ہی میں مسلمانوں سمیت غیر ملکیوں پر تیزاب کے حملوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جب کہ نفرت انگیزی سے جڑے حملوں میں بھی اضافے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں گذشتہ دنوں ایسے پمفلٹس بھی دکھائی دیے، جن میں مسلمانوں پر حملوں کے لیے اکسایا جارہا تھا، علاوہ ازیں مسلمان کو سزا دو نامی نفرت انگیز مہم بھی چلائی گئی جس میں لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکایا گیا، تاہم اب اس مہم اور نسل پرستی کے خلاف ہزاروں برطانوی شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

واشنگٹن، نیویارک میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے

اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں کسی قسم کی نفرت انگیز مہم کو قبول نہیں کریں گے، ہمیں تفریق میں پڑنے کے بجائے انسانیت کا سوچنا ہے اور نفرتوں کو مٹانا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق برطانیہ سمیت پورے یورپ میں نسل پرستی کا رجحان ماضی کے مقابلے میں مزید ابھر کر سامنے آیا ہے جو ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -