اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں ایک ہزار امریکی شہریوں نے اسرائیل حماس جنگ پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل چھوڑ دیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس ملٹری ونگ کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ غزہ میں 250 کے قریب اسرائیلی اور دیگر غیر ملکی یرغمال ہیں، ان میں سے 22 یرغمالی غزہ پراسرائیلی بمباری میں اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں۔
حماس ملٹری ونگ کے ترجمان کا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو اسرائیلی جیلوں سے فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے رہائی مل سکتی ہے، اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اسرائیل کے دورے پر جانے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے دہشتگرد حملے کے خلاف اظہاریکجہتی کے لیے اسرائیل جارہا ہوں جبکہ وہاں سے اردن کے لئے روانہ ہو جاؤں گا جو سنگین انسانی ضروریات سے نمٹنے اور رہنماؤں سے ملاقاتوں کے لیے ہوگا۔
On Wednesday, I'll travel to Israel to stand in solidarity in the face of Hamas's brutal terrorist attack.
I'll then travel to Jordan to address dire humanitarian needs, meet with leaders, and make clear that Hamas does not stand for Palestinians' right to self-determination.
— President Biden (@POTUS) October 17, 2023
امریکی صدر کا ایکس پر جاری کئے گئے بیان میں کہنا تھا کہ نفرت کی کارروائیاں ہماری بنیادی اقدار کے خلاف ہیں اور امریکا میں نفرت انگیزی کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
جوبائیڈن نے کہا کہ حماس فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے کھڑی نہیں ہوئی، کچھ بنیادی اقدار ہیں جو ہمیں امریکیوں کے طور پر اکٹھا کرنا چاہئیں، ان بنیادی اقدار میں نفرت، نسل پرستی، تعصب اور تشدد کیخلاف کھڑاہونا ہے۔