بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے 40 سے زائد اسکولوں میں بموں کی اطلاع کے چھٹی کا اعلان کر کے بچوں کو گھر واپس بھیج دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آج صبح بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے 40 سے زائد اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھکمی کے فوری بعد اسکول بند کر دیے گئے اور آنے والے بچوں کو گھروں کو واپس بھیج دیا گیا جب کہ ان دھمکیوں کے بعد مذکورہ علاقوں اور طلبہ و ان کے والدین میں خوف وہراس پھیل گیا۔
رپورٹ کے مطابق جن علاقوں کے اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی۔ ان میں پورم، ڈی پی ایس آر کے، جی ڈی گوئنگا سمیت دیگر علاقوں کے اسکول شامل ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس حوالے سے سب سے پہلے رات 11 بجکر 38 منٹ پر ای میل کے ذریعے چالیس سے زائد اسکولوں میں بموں کی موجودگی کی اطلاع دی گئی۔
ای میل میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ بم انتہائی خفیہ جگہ چھپائے گئے ہیں اور ای میل بھیجنے والے کی جانب سے بموں کو ناکارہ کرنے کے لیے 30 ہزار امریکی ڈالر (پاکستانی تقریباً 80 لاکھ سے زائد) کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس ای میل میں جن الفاظ میں دھمکی دی گئی وہ کچھ اس طرح سے ہے۔ ’’ ان (بموں) سے عمارتوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچے گا، تاہم بہت سے لوگ ان کے پھٹنے سے زخمی ہو جائیں گے۔ تم سب اس کے حق دار ہو کہ تکالیف جھیلو اور اپنے اعضا کھو دو۔‘‘
دھمکی آمیز ای میل کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ، ڈاگ اسکواڈ، فائر بریگیڈ عملے سمیت دیگر متعلقہ حکام اور سیکیورٹی ادارے مذکورہ تعلیمی اداروں میں پہنچ گئے اور عمارتوں کی سرچنگ شروع کر دی۔ اب تک کوئی مشکوک چیز نہیں ملی تاہم سرچنگ کا عمل اب تک جاری ہے۔
دہلی پولیس کے مطابق ڈی پی ایس، جی ڈی گوینکا اسکولوں کے علاوہ مدر میری اسکول، برٹش اسکول، سلوان پبلک اسکول، کیمبرج اسکول سمیت کئی اسکولوں کو بھی ای میل کے ذریعے بم کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ ڈاگ اسکواڈ، بم ڈسپوزل اسکواڈ، پولیس اور فائر اہلکار سکولوں میں موجود ہیں اور سرچ آپریشن جاری ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اس آئی پی (انٹرنیٹ پروٹوکول) کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے ای میل بھیجی گئی ہے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل اکتوبر کے مہینے میں اتوار کی صبح سی آر پی ایف (سینٹرل ریزرو پولیس فورس) اسکول کے باہر دھماکا ہوا تھا جس سے اسکول کی دیوار کو نقصان پہنچا تھا اور قریب موجود دکانیں بھی متاثر ہوئی تھیں۔
اس کے اگلے روز 21 اکتوبر کو بھی سکولوں کو ای میل پیغامات بھیجے گئے تھے، جن میں منگل تک سی آر پی ایف کے تمام اسکولوں کو بموں سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس کے بعد انتظامیہ فوری طور پر حرکت میں آ گئی تھی اور تلاشی کے مکمل آپریشن کے بعد دھمکی جھوٹی ثابت ہوئی تھی۔