دنیا کے سات عجائبات میں شامل اور لازوال محبت کی علامتی یادگار تاج محل کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
مغلیہ سلطنت کے بادشاہ شاہ جہاں کی اپنی محبوب بیوی ممتاز محل کی موت کے بعد اس سے لازوال محبت کی یاد میں آگرہ میں قائم یادگار علامت تاج محل بھی اب انتہا پسندوں کے نشانے پر آ گیا ہے اور محبت کی اس علامت کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اتر پردیش سیاحت کے علاقائی دفتر کو ایک ای میل موصول ہوئی، جس میں تاج محل کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق دھمکی کی اطلاع کے فوری بعد بم ڈسپوزل یونٹ، ڈاگ اسکواڈ اور دیگر سیکیورٹی ٹیمیں فوری حرکت میں آئی اور تاج محل کی دو گھنٹے تک مکمل تلاشی لی گئی لیکن کوئی مشکوک چیز برآمد نہیں ہوئی۔
سرچنگ کے بعد پولیس نے اس دھمکی کو جھوٹ قرار دیا ہے۔
ریاستی محکمہ سیاحت کی ڈپٹی ڈائریکٹر دیپتی وتس نے بتایا کہ ایک مخصوص وقت پر تاج محل کو اڑانے کی دھمکی دینے والی ای میل وصول ہوئی تھی جس پر سیکورٹی ایجنسیوں نے فوروی کارروائی کی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق بم ڈسپوزل اور ڈاگ اسکواڈ نے اس یادگار کے ہر کونے کو چھان مارا مگر کوئی مشکوک چیز نہیں ملی۔ تاہم اس دوران خوف وہراس پھیلنے سے بچنے کے لیے تاج محل کو سیاحوں سے خالی نہیں کرایا گیا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) سید اریب احمد نے مزید بتایا سرچ آپریشن ختم ہو گیا ہے، لیکن ای میل بھیجنے والے کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔”
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب محبت کی اس علامتی یادگار سے متعلق ایسی دھمکی دی گئی ہو۔ اس سے قبل مارچ 2021 میں ایسی ہی ایک دھمکی کے باعث تاج محل کو ایک ہزار سے زائد سیاحوں سے خالی کرا کے سرچنگ کی گئی تھی۔ اسی نوعیت کی ایک دھمکی اکتوبر 2017 میں بھی دی گئی تھی۔
دوسری جانب رواں سال ہندو انتہا پسند عورت نے تاج محل کے گنبد پر گنگا جل چڑھایا اور زعفرانی پرچم لہرایا تھا جب کہ اس کے کچھ دن بعد ہی ایک ہندو انتہا پسند شخص تاج محل کو پاک کرنے کے نام پر گوبر لے کر آیا تھا۔
گزشتہ روز کانگریس رہنما ملکارجن کھڑگے نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ تاج محل، لال قلعہ سب مسلمانوں کا بنایا ہوا ہے، ان سب کو توڑ دو۔