وفاقی حکومت کو لاحق خطرات کے پیش نظر حکومتی اتحاد کی حکمت عملی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کو محفوظ بنانے کے لیے پی ٹی آئی کے چند ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی پرویزاشرف کی سابق اسپیکر ایازصادق سے مشاورت ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے عمران خان سمیت 8 ارکان کے استعفے منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شعبہ قانون سازی قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ہوم ورک کر لیا ہے اب فیصلہ اسپیکر کو کرنا ہے ارکان استعفوں کی تصدیق کیلئے نہیں آئے ابھی تک ایم این ایز ہیں۔
بطور قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی مجھے موصو ل ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے 123 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کو رولز اور ضابطے کے تحت منظور کرلیا گیا ہے۔ pic.twitter.com/Yt1NASuUwp
— Qasim Khan Suri (@QasimKhanSuri) April 14, 2022
رواں سال اپریل میں پارلیمنٹ میں ہونے والے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
جون میں پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کے معاملے پر اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ کچھ ارکان نے رابطےکئےہیں فی الحال میں منتظرہوں جب وقت ختم ہوگاتوفیصلہ کروں گا جس تاریخ سے استعفے آئے ان کی تنخواہ روک دی گئی ہدایت کی ہے جنہوں نے استعفےدیئے ان کی تفصیلات دی جائیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے واضح کیا کہ استعفیٰ دینے کےکچھ قواعدو ضوابط ہیں کوئی ممبراستعفیٰ دیتا ہے تو میرا فرض ہے تعین کروں بغیرکسی دباؤ کے دیا گیا جب تک یہ بات واضح نہ ہو استعفیٰ منظور نہیں کیا جا سکتا۔