لندن : برطانوی دارالحکومت میں مسجد کے باہر کھڑے افراد پر تیز رفتار کار چڑھانے کے الزام میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تین نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت میں کی عدالت نے مشرقی لندن کے علاقے کریکل ووڈ میں واقع المجلس الحیسنی اسلامک سینٹر کے باہر کھڑے افراد پر گاڑی چڑھانے کے الزام میں تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے کے نتیجے میں 20 سال کے جوانوں کو معمولی زخم آئے تھے جنہیں موقع پر ہی طبی امداد فراہم کردی گئی تھی جبکہ 50 سالہ شخص کو شدید زخمی ہوا تھا اور ٹانگ میں بھی بہت زیادہ چوٹیں آئیں تھی جسے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی شہری کو کچھ روز بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعہ گذشتہ ماہ 19 تاریخ کو پیش آیا تھا، جب ایک تیز رفتار کار ہجوم کو روندتی ہوئی نکل گئی تھی۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بتایا کہ حادثے میں ملوث ہونے کے شبے میں چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جس میں تین مرد اور ایک خاتون شامل ہے جبکہ بدھ کے روز تین ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے 24 سالہ مارٹن اسٹروک کو بغیر لائسنس گاڑی چلانے اور نسل پرستانہ حملہ کرنے کے الزام میں سیکشن 18 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ باقی دو 20 سالہ نوجوانوں پر بھی غیر قانونی طور پر گاڑی چلانے اور نسل پرستانہ حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم مجسٹریٹ کی عدالت نے انہیں آئندہ سماعت تک ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے 17 سالہ لڑکی پر کوئی مقدمہ نہیں بنایا جبکہ اسے مزید تفتیش کے لیے ضمانت پر رہا کردیا۔