ملتان: پنجاب کے شہر ملتان میں اتائی ڈاکٹر کی مبینہ غلط دوائی نے تین معصوم بچوں کی جان لے لی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ملتان کے علاقے حامد پور کنورا کے رہائشی خادم حسین نے بچوں کی طبیعت خراب ہونے پر مقامی ڈاکٹر سے دوا لی تھی، دوائی کھاتے ہی بچوں کی حالت خراب ہوگئی، گیارہ سالہ دانش اور آٹھ سالہ سائرہ جاں بحق ہوگئے جبکہ تیسرا بیٹا محمد منیب نشتر اسپتال کے آئی سی یو میں دوران علاج دم توڑ گیا۔
بچوں کی والدہ کا کہنا تھا کہ تینوں بچوں کو ناشتے کے بعد دوا پیس کر کھلائی جسے کھا کر بچوں کی طبیعت بگڑ گئی، بچے کہہ رہے تھے ہمارا دل بیٹھ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بچوں کے والد خادم حسین ڈرائیور ہیں، انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے اتائی کا کلینک سیل کردیا۔
ڈپٹی کمشنر ملتان علی شہزاد کا کہنا ہے کہ دوائی کے سیمپل لے کر لیب بھیج دئیے گئے ہیں اور اتائی ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی لیب کی رپورٹ آئے گی اس کی روشنی میں مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیا ہے ان کی ہدایت پر متاثرہ خاندان کی مالی مدد بھی کی جائے گی۔