تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

بکنگھم پیلس میں 3 نوجوان پاکستانیوں کے لیے ینگ لیڈرز کا ایوارڈ

لندن : سماجی خدمات سر انجام دینے پر ملکہ برطانیہ نے تین پاکستانی نوجوانوں کو ’کوئنز ینگ لیڈر‘ ایوارڈ سے نوازا۔

تفصیلات کے مطابق شاہی محل بکنگھم پیلس میں ’کوئنز ینگ لیڈرز‘ ایوارڈ کی تقریب منعقد کی گئی، جس میں پاکستانی نوجوانوں ہارون یاسین، حسن مجتبیٰ اور ماہ نور سید کو ’کوئنز ینگ لیڈرز‘ ایوارڈ دیا گیا۔

کوئینز ینگ ایوارڈز جیتنے والوں کو لندن میں تربیت اور رہنمائی دی جائے گی۔

حسن مجتبیٰ زیدی

حسن مجتبیٰ زیدی ڈسکوورنگ نیو آرٹسٹس کے بانی ہیں، جو آرٹ کے ذریعے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتے ہیں، وہ بچوں کو مفت آرٹ ٹریننگ دیتے ہیں اور اس کے علاوہ ان  طلباء کو بھی تعلیم فراہم کرتے ہیں ، جو تعلیمی اخراجات نہیں اٹھا سکتے۔

ہارون یاسین

ہارون یاسین اورینڈا کے بانی ہیں، جو قومی نصاب کو کارٹون سیریز میں بدل کر بچوں کیلئے پیش کرکے تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں، جس کا نام تعلیم آباد ہے۔

ماہ نور سید

ماہ نور سپریڈ دی ورڈ کی بانی ہیں،جو خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کام کرتی ہیں اور بچوں کے ساتھ زیادتی، جسمانی اور ذہنی دباؤ کو ختم کرنے کے لیے مختلف کام انجام دے رہی ہیں۔

خیال رہے کہ ملکہ برطانیہ ہر سال دنیا بھر سے منتخب نوجوانوں کو ایوارڈ سے نوازتی ہیں، کوئینز ینگ لیڈر کے تحت 18 سے 29 سال کے ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جو اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے خود کو منواتے ہیں۔

یہ ایوارڈ دولت مشترکا ممالک کے ایسے نوجوانوں کو دیاجاتا ہے جو اپنی کمیونٹی میں اہم سماجی کام کا بیڑا اٹھاتے ہیں۔

اس پروگرام کا آغاز 2014 میں کوئین الزبتھ ڈائمنڈ جوبلی ٹرسٹ نے کامن ریلیف اور رائل کامن ویلتھ سوسائٹی کی شراکت سے کیا گیا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -