کہتے ہیں مشکلات اور آزمائش تو ہماری زندگیوں کا حصہ ہیں، انسان کو محض حوصلہ پیدا کرنا ہوتا ہے، ایک بار حوصلہ آجائے تو پھر کتنی ہی بڑی مشکل ہو اور کتنی ہی بڑی پریشانی ہو، وہ انسان کو پھر روک نہیں سکتی ہے اور نہ ہی اس کے ارادوں کو کمزور کرسکتا ہے۔
ایسی ہی ایک کہانی کراچی کی 3 خواتین کی ہے، جن پر اچانک مشکلات کا پھاڑ آگرا، لیکن اس پر انہوں نے کسی قسم کی ہمت نہ ہاری بلکہ حوصلوں کو بلند کرکے آگے کی طرف بڑھ گئیں۔
ہمارے مشرقی معاشرے میں گھر کی کفالت کی ذمہ داری عموماً مرد کی ہوتی اور عورتیں بچوں کی دیکھ بھال سمیت گھر کے امور دیکھتی ہیں، لیکن عورت کو اللہ تعالی نے انتہائیٰ مضبوط ترین اعصاب سے نوازا ہے۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ عورت ایک مکان کو گھر بناتی ہے اور ضرورت پڑھنے پر گھر کو چلا بھی سکتی ہے، اسی طرح کراچی کی 3 خواتین پاکستان میں اس مہنگائی کے دور میں ایک مثال بن کر سامنے آئیں ہیں۔
کراچی کے علاقے ناظم آباد کی خواتین نے فاسٹ فوڈ کا اسٹال لگا کر بتادیا کہ کچھ کرنے کا عزم ہو تو انسان نوکری نہ کرنے کا بہانہ نہیں بناتا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ مہنگائی اتنی ہوگئی ہے کہ گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے، ان حالات میں صرف ایک فرد گھر نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس اسٹال پر 12 سے 14 گھنٹے تک کھڑے ہوتے ہیں، میں خواتین کو یہ پیغام دینا چاہوں گی کہ اگر وہ کچھ کرنا چاہتی ہیں تو ضرور کوئی کام کریں اپنے شوہر اور گھر میں اپنے شوہر کا ساتھ دیں۔