جمعہ, فروری 21, 2025
اشتہار

مصر میں دنیا کی سب سے قدیم قبر دریافت، ساتھ کیا دفن تھا ؟

اشتہار

حیرت انگیز

مصر میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے راجا تھٹموس دوئم کی قبر دریافت کرلی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ 1922 میں دریافت توتن خامون کی قبر کے بعد سب سے بڑی دریافت ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کو یہ تاریخی قبر مصر کے لکسر کے مغربی علاقے میں تھیبس پہاڑی علاقے میں ملی ہے، جو معروف ’وَیلی آف دی کنگس‘ کا حصہ ہے۔

برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ مصری آثار قدیمہ کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اس پراسرار قبر کو دریافت کیا ہے۔ جو ایک بڑی کامیابی ہے۔

آثار قدیمہ کے ماہرین نے بتایا کہ قبر کے اندر کئی تاریخی نقوش بھی تھے، ان میں الباسٹر جار (پتھر کے قدیم برتن) کے ٹکڑے بھی شامل ہیں، جن پر راجا تھٹموس دوئم اور ان کی اہلیہ رانی ہتشیپسوت کا نام کندہ ہے۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ یہ مقبرہ تھٹموس دوئم کا ہی ہے۔

سائنسدانوں کو اس قبر کو دریافت کرنے میں 3 سال کا عرصہ لگ گیا، جب پہلی بار اس کا داخلی راستہ اور مرکزی راستہ دریافت ہوا تو ماہرین کا خیال تھا کہ کسی رانی کی قبر ہو سکتی ہے۔

یہ قبر تھٹموس سوئم کی بیویوں اور مصر کی واحد خاتون فرعون رانی ہتشیپسوت کی قبر کے قریب موجود ہے، جس سے حقیقت حال پوشیدہ رہی تھی۔

واضح رہے کہ تھٹموس دوئم مصر کے 18 ویں خاندان کا فرعون تھا۔ اس کی اہلیہ رانی ہتشیپسوت نہ صرف رانی تھی، بلکہ ان کی سوتیلی بہن بھی تھی۔

پوپ فرانسس کی حالت مزید خراب، جانشینی کے لیے اہم فیصلے

مصری حکومت کا کہنا ہے کہ یہ دریافت قدیم تہذیبوں کے مطالعے لیے کافی اہمیت کی حامل ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ تھٹموس دوئم سے متعلق کئی اہم نقوش دریافت کئے گئے ہیں، کیونکہ اب تک ان کی کوئی بھی چیز دنیا کے کہ کسی بھی میوزیم میں موجود نہیں تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں