کوالالمپور: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک سے وابستہ سیکڑوں ملازمین جلد اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے، انتظامیہ نے ملازمتوں میں کٹوتیوں کا فیصلہ کرلیا۔
اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شارٹ ویڈیوز کی معروف ویب سائٹ ٹک ٹاک کے ترجمان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ادارہ سینکڑوں ملازمتوں میں کٹوتی کرے گا اور اس سے ملائیشیا میں بڑی تعداد میں ملازمین متاثر ہوں گے۔
اس اقدام کی وجہ بیان کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی اپنے مواد کی نگرانی کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال کی جانب منتقل کی جارہی ہے تاکہ متن کا معیار بلند اور اُسے متوازن بنایا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ ہم صرف 2024 میں عالمی سطح پر اعتماد اور سیکیورٹی کے شعبے میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے، اور 80 فیصد مضر مواد مصنوعی ذہانت کی مدد سے ہٹایا جارہا ہے۔
چین میں ٹک ٹاک کی پیرنٹ یا مالک کمپنی کا نام بائٹ ڈانس ہے، کمپنی کے مذکورہ فیصلے کے بعد صرف ملائیشیا میں تقریباً 500 ملازمین متاثر ہونے کی توقع ہے۔
کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق بائٹ ڈانس کے 1 لاکھ 10ہزار سے زیادہ ملازمین دنیا بھر کے 2سو سے زائد شہروں میں مقیم ہیں۔
ترجمان کے مطابق ادارہ اب مصنوعی ذہانت سے تیار کیے جانے والے مواد کی جانب تیزی سے رواں دواں ہے اور یہ کام عالمگیر سطح پر کیا جارہا ہے۔