سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹک ٹاک نے اپنے قوانین میں اضافہ کردیا تاکہ گمراہ کن، تشدد پر مبنی یا دھمکی آمیز ویڈیوز کی روک تھام کی جاسکے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ویڈیو شیئرنگ سوشل نیٹ ورکنگ سروس ٹک ٹاک نے صارفین کے لیے اپنے اصول و ضوابط کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔
رواں سال مارچ میں ٹک ٹاک نے بتایا تھا کہ اس نے خود مختار ماہرین کی مدد لی ہے جو مواد کی پالیسیوں کے لیے کام کرنے والی کونٹینٹ ایڈوائزری کونسل کو مدد فراہم کریں گے۔
کمپنی کی جانب سے رواں سال جنوری میں ہی پالیسیوں کو اپ ڈیٹ کیا گیا تھا تاکہ گمراہ کن ویڈیوز کی روک تھام کے ساتھ کم عمر صارفین کے رویوں کو بہتر بنایا جاسکے، اب کمپنی کا کہنا ہے کہ نئے قوانین کا بنیادی مقصد موجودہ پالیسیوں کو مضبوط بنانا ہے۔
مثال کے طور پر نئی گائیڈ لائنز میں بدزبانی اور ہراساں کرنے سے روکنے کے لیے زیادہ تفصیلی قوانین کا اضافہ کیا گیا ہے۔ نئے قوانین کی وضاحت واضح الفاظ میں کی گئی ہے کہ کس قسم کے مواد کو دھمکی آمیز یا تشدد پر اکسانے والا قرار دیا جائے گا۔
ٹک ٹاک نے ایسے نئے قوانین کا بھی اضافہ کیا ہے جس کا مقصد صارفین کو جان لیوا مقابلوں، گیمز یا دیگر سرگرمیوں پر مبنی مواد سے روکنا ہے تاکہ نوجوانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔
ویسے تو سابقہ قوانین میں بھی اس طرح کے مواد کی روک تھام کا ذکر ہے مگر نئی گائیڈ لائنز سے کمپنی کے لیے اصولوں کا نفاذ آسان ہوسکے گا، اسی طرح صارفین کے لیے بھی جاننا آسان ہوگا جو اکثر شکایت کرتے ہیں کہ ایپ کی جانب سے ان کے خلاف ایکشن لیا گیا۔
نئے قوانین کے ساتھ ٹک ٹاک کی جانب سے چند نئے فیچرز کا اضافہ بھی کیا گیا ہے، ایک فیچر نئی وارننگ اسکرین کا ہے جو صارفین کے سامنے کسی متنازع ویڈیو کو اوپن کرنے سے قبل سامنے آئے گی۔