سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی مقبول ایپ ٹک ٹاک کس ملک میں بند ہونے جارہی ہے، اس سلسلے میں ٹک ٹک حکام نے بڑا فیصلہ کرلیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹک ٹاک اتوار سے امریکی صارفین کے لیے اپنی ایپ کو بند کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جبکہ یہ بھی خبریں ہیں کہ سوشل میڈیا ایپ پر وفاق کی جانب سے پابندی لاگو ہو سکتی ہے، تاہم اگر سپریم کورٹ بلاک کرنے کے لیے اقدام کے خلاف ایکشن لے تو پھر اس کے امکانات کم ہیں۔
اگر ٹک ٹاک پر پابندی لگائی جاتی ہے قانون کے تحت ایپل یا گوگل ایپ اسٹورز پر صرف ٹِک ٹاک کے نئے ڈاؤن لوڈز پر پابندی عائد ہوگی، جبکہ موجودہ صارفین کچھ عرصے تک اسکا استعمال جاری رکھ سکتے ہیں۔
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ ٹک ٹاک کے منصوبے کے تحت، جو لوگ ایپ کو کھولیں گے انھیں ایک پاپ-اپ پیغام نظر آئے گا جس میں انہیں پابندی کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ٹک ٹاک صارفین کو اپنا تمام ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کرنے کا اختیار دینے کا بھی ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ اپنا ذاتی ریکارڈ حاسل کرسکیں۔
ٹک ٹاک اور اس کے چینی مالکان بائٹ ڈانس نے فوری طور پر اس پابندی کی خبروں پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ سال اپریل میں ایک قانون پر دستخط کیے تھے جس کے تحت بائٹڈنس کو 19 جنوری 2025 تک اپنے امریکی اثاثے فروخت کرنے یا ملک گیر پابندی کا سامنا کرنے کا کہا گیا تھا۔