ٹرمپ کی جانب سے پابندی مؤخر کیے جانے کے بعد TikTok امریکی ایپ اسٹورز پر واپس دستیاب ہو گئی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی ٹیکنالوجی فرم بائٹ ڈانس کے زیر انتظام مقبول سوشل میڈیا ایپ پر پابندی کے نفاذ میں تاخیر کے بعد ٹک ٹاک امریکا میں ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز پر واپس آگئی۔
ایپ سے متعلق ایک قانون کے تحت اس کے چینی مالک کو قومی سلامتی کی بنیاد پر اسے فروخت کرنے یا 19 جنوری سے لاگو ہونے والی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
TikTokجس کے 170 ملین سے زیادہ امریکی صارفین ہیں، قانون کی تعمیل کے لیے 18 جنوری کو ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا تھا۔
20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں قانون کے نفاذ میں 75 دن کی تاخیر کی درخواست کی گئی جس کے بعد سے ایپل اور گوگل نے اپنے ایپ اسٹورز پر TikTok کو دستیاب نہیں کیا تھا۔
تاہم اب پابندی مؤخر کیے جانے کے بعد TikTok امریکی ایپ اسٹورز پر واپس دستیاب ہو گئی۔
ویڈیو شیئرنگ ایپ کو امریکا میں طویل عرصے سے مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کی چینی ملکیت اور لاکھوں امریکیوں کے ڈیٹا تک رسائی اسے قومی سلامتی کے لیے خطرہ بناتی ہے۔