تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

موبائل فون کی بیٹری لائف بڑھانا چاہتے ہیں تو یہ کام ہرگز نہ کریں

آپ کے پاس اسمارٹ فون ہے اور یہ چاہتے ہیں کہ اس کی بیٹری طویل عرصے چلے تو چارج کرتے ہوئے یہ کام ہر گز نہ کریں۔

دنیا جیسے جیسے ڈیجیٹل ہو رہی ہے اسمارٹ فون کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ آج ہر دوسرے شخص کے پاس اسمارٹ فون ہے زیادہ استعمال کے باعث اس کی بیٹری کا جلد ختم ہونا سر درد بنا رہتا ہے اور بیٹری چارجنگ کی ہر وقت ضرورت رہتی ہے اور اکثر موبائل فون چارجنگ پر لگے نظر آتے ہیں۔

اکثر لوگوں کو یہ شکایت بھی ہے کہ ان کے موبائل فون کی بیٹری جلد ختم اور ناکارہ ہو جاتی ہے۔ یہ عموماً چارجنگ کے وقت کی جانے والی معمولی غلطیاں ہوتی ہیں جو بعض اوقات جیب پر بھاری بوجھ بن جاتی ہیں۔

اگر آپ کے پاس اسمارٹ فون ہے اور چاہتے ہیں کہ فون یا بیٹری طویل عرصے تک آپ کا ساتھ نبھائے تو درج ذیل کی جانے والی چھوٹی چھوٹی غلطیوں سے گریز کریں جو آگے چل کر آپ کو بڑے نقصان سے بچائیں گی۔

بیٹری کو رات بھر چارجنگ پر لگائے رکھنا

یہ مسئلہ عام ہے کہ موبائل صارفین بستر پر جانے کے بعد بھی فون کا استعمال کرتے ہیں اور جب سونے لگتے ہیں تو فون کو چارج پر لگا دیتے ہیں جو ساری رات چارج پر لگا رہتا ہے۔ فون کو مکمل چارج ہونے کے بعد بھی پوری رات کے لیے چارجر پر لگا رہنے دینا طویل المیعاد بنیادوں پر بیٹری کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔

جب ہمارا اسمارٹ فون 100 فیصد چارج ہوجاتا ہے اور پھر بھی چارجر پر لگا رہے تو بیٹری پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں اس کی لائف کم ہونے لگتی ہے۔

بیٹری کو ختم ہونے کے قریب چارج کرنا

عموماً یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ فون استعمال کرتے ہوئے بیٹری پاور کم ہونے لگتی ہے سرخ سائن آنے کے باوجود اکثر لوگ فون بند نہیں کرتے بلکہ مکمل بند یا انتہائی کم چارجنگ رہ جانے پر ہی اسے چارج پر لگاتے ہیں۔

تو جیسے 100 فیصد بیٹری چارج کرنا نقصان دہ ہوتا ہے اسی طرح 0 بلکہ 5 فیصد رہ جانے پر بیٹری چارج کرنا بھی اچھی عادت نہیں۔ مسلسل یہ کرنا بھی بیٹری پر دباؤ بڑھتا ہے اور اس کی زندگی بہت جلد ختم ہوجاتی ہے۔

چارجنگ کے لیے فون کا اپنا چارجر استعمال نہ کرنا

اسمارٹ فون کے لیے نامعلوم کمپنیوں کے تیار کردہ چارجر استعمال کرنا سب سے بڑی غلطی ہے اور بہت زیادہ عام بھی ہے۔ چارجر کے ساتھ ساتھ کیبل بھی اوریجنل استعمال کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ دونوں ہی بجلی کی کسی خرابی پر فون کو اندر سے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

چارجنگ کے دوران فون کا استعمال

مصروف کاروباری اور تعلیمی زندگی میں فون بجتے رہنا یعنی کال آتے رہنا معمول ہے اکثر ایسا بھی ہوتا ہے فون چارج پر لگا ہو تب بھی فون آ رہے ہوتے ہیں اور لوگ دوران چارجنگ ہی فون کا استعمال شروع کرتے ہوئے بات چیت شروع کردیتے ہیں جو بہت نقصان دہ ہوتا ہے۔

چارجنگ کے دوران فون کا استعمال کرنے پر فون بیک وقت دو کام کرتا ہے اس لیے اس کی بیٹری پر دباؤ بڑھتا ہے جو اس کو کمزور کرکے لائف کم کرتا ہے۔

بہتر تو یہ ہے کہ فون سوئچ آف کرکے چارج کریں لیکن اگر فون آن ہے اور ضروری کال آجائے تو پہلے ڈیوائس کو چارجر سے نکالیں اور پھر بات کریں۔

چارجنگ کے دوران فون کیس نہ ہٹانا

یہ بھی ایک معمولی غلطی ہے جو تقریبا سب ہی کرتے ہیں کہ چارجنگ کے دوران فون کیس نہیں ہٹاتے۔ ایسا کرنا نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ چارجنگ کے دوران فون کیس نہ ہٹانے سے ڈیوائس میں حرارت اکٹھی ہونے لگتی ہے جس سے بیٹری اور فون کے اندرونی حصے گرم ہوجاتے ہیں۔

بیٹری لائف کے لیے زیادہ حرارت نقصان دہ ہوتی ہے اس لیے چارجنگ سے قبل فون کیس ہٹا دیں تاکہ بیٹری کو زیادہ حرارت برداشت نہ کرنا پڑے۔

چارجر کو پاور ساکٹ سے نہ نکالنا

پاور ساکٹ میں لگا چارجر مسلسل بجلی کو کھینچ رہا ہوتا ہے چاہے فون منسلک نہ بھی ہو۔ اس عمل سے بجلی بل میں تو شاید معمولی اضافہ ہوتا ہے مگر وہ بتدریج گرم ہونے لگتا ہے، جس سے نہ صرف شارٹ سرکٹ کا خطرہ بڑھتا ہے بلکہ مسلسل ایسا کرنا فون کو اندر سے بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -