تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

ایئرکنڈیشنر کی زندگی بڑھانے کی ترکیب

گرمیوں میں ایک طرف اگر ایئرکنڈیشنر کا استعمال بڑھ جاتا ہے تو دوسری طرف بے تحاشا اور غلط استعمال سے اس کے خراب ہونے کے امکانات بھی بڑھ جایا کرتے ہیں۔

اگر اے سی یونٹ کی اچھی نگہداشت کی جائے تو نہ صرف اس کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ برسوں تک بغیر خراب ہوئے اس کا استعمال یقینی ہو جاتا ہے۔

ایئر کنڈیشنر کی زندگی بڑھانے میں مددگار چند آسان ٹپس ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:

مسلسل استعمال

ایئرکنڈیشنر کو آرام ضرور دیں، اے سی کو مسلسل چلایا جائے تو ان میں جلد ٹوٹ پھوٹ کا امکان بڑھتا ہے، تو یہ ضروری ہے کہ جب ضرورت نہ ہو تو ایئرکنڈیشنر کو بند کر دیں، چاہے چند منٹوں کے لیے ہی کیوں نہ کریں۔

پردوں کی عدم موجودگی

سورج کی تیز روشننی اے سی سسٹم کی دشمن ہوتی ہے، اس پر سورج کی روشنی کو روکنے کے لیے پردے یا بلائنڈز مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

تھرمواسٹیٹ

تھرمواسٹیٹ میں درجہ حرارت اتنا کر سکتے ہیں جو اے سی تو چلائے رکھے مگر ہوا ٹھنڈی نہ کرے، یا رات کو درجہ حرارت بڑھا سکتے ہیں، اس سے اے سی کی زندگی کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

اے سی کی صفائی

کم از کم ہر 3 ماہ میں ایک بار اے سی کے فلٹرز کو بدلنا چاہیے، جب کہ مہینے میں ایک بار اسے صاف کرنا چاہیے، ورنہ فلٹرز گندے ہو جاتے ہیں اور ناقص ہوا خارج کرنے لگتے ہیں یا کوائل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ایک گندہ فلٹر اے سی کے بل میں 5 سے 15 فی صد تک اضافہ کر سکتا ہے جب کہ پورے سسٹم کی زندگی بھی کم کر سکتا ہے، اچھی بات یہ ہے کہ اے سی فلٹرز کافی سستے ہوتے ہیں جنھیں بدلا جا سکتا ہے۔

سالانہ سروس

ہر سال کم از کم ایک بار اے سی سسٹم کی سروس کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے لیے آپ آن لائن ویڈیوز کے ذریعے جان سکتے ہیں کہ کیسے اے سی یونٹ کے کوائل اور فنز کی صفائی کی جا سکتی ہے۔ یہ ضروری مینٹینینس آپ کے اے سی کی افادیت میں اضافہ اور سسٹم کو درست رکھتی ہے، اس حوالے سے کسی ماہر سے بھی سال میں ایک بار سروس کرائی جا سکتی ہے۔

درجہ حرارت

ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم سرد یا گرم درجہ حرارت سے بہت جلد مطابقت پیدا کر لیتا ہے، یعنی ایک سے دو ہفتے میں، اے سی کے درجہ حرارت میں ایک ڈگری اضافے سے اے سی کے بجلی کے بل میں 3 فی صد کمی لائی جا سکتی ہے، جب کہ اے سی کا کم استعمال ماحولیاتی بہتری کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔

چھت کے پنکھے

کسی بھی قسم کے پنکھے خاص طور پر سیلنگ فین، ٹھنڈی ہوا کو گھر بھر میں پہنچانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، اس سے اے سی سسٹم پر بوجھ کافی کم ہو جاتا ہے۔

وینٹس کی ناقص پوزیشن

تھرمواسٹیٹ کے قریب لیمپ یا اسے سورج کی روشنی میں زیادہ وقت رکھنا ایئرکنڈیشنر کو طویل المعیاد بنیادوں پر نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے۔ اسی طرح اے سی وینٹس کو فرنیچر یا پردوں سے بلاک کر دینا ہوا کی گردش کو محدود کر دیتا ہے، اور اے سی کو کسی جگہ کو ٹھنڈا کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور بجلی کا بل بھی بڑھتا ہے، اس بات کا خیال رکھیں کہ اے سی وینٹس کے سامنے کوئی رکاوٹ نہ ہو۔

ڈکٹس کی صفائی

ہوا کے ڈکٹس اگر صاف نہ ہوں تو کمرے یا گھر میں ہوا کی روانی سست پڑ جاتی ہے جس کے نتیجے میں وہ ٹھنڈک نہیں ہوتی۔ ہوا کے ڈکٹس کے اندر مٹی اور دیگر کچرا وقت کے ساتھ اکٹھا ہونے لگتا ہے اور ٹھنڈی ہوا کو گرنے سے روکنے لگتا ہے۔

ایئر ڈکٹ کی صفائی کو معمول بنانا گھر کے اندر ہوا کے معیار کو بھی بہتر بناتا ہے، یہ صفائی سال میں کم از کم ایک بار ضرور کی جانی چاہیے۔

Comments

- Advertisement -