تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

سر کی جوؤں سے نجات حاصل کرنے کے ٹوٹکے

جوئیں صدیوں سے انسانوں کو پریشان کرتی آ رہی ہیں، جوئیں نہ صرف بچے کے مزاج بلکہ عمومی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہیں اور ان کی افزائش سر کے بالوں میں ہوتی ہے۔

سر کی جوؤں کے علاج کے مختلف طریقے ہیں، تاہم مکینکل اور کیمیکل طریقے سے جوئیں نکالنا زیادہ کامیاب سمجھا جاتا ہے، ہم آپ کو اس کا طریقہ استعمال بتاتے ہیں۔

مکینکل طریقے میں خشک بالوں میں ایک عام ہیئر کنڈیشنر لگایا جاتا ہے، تمام بالوں پر اچھی طرح کنڈیشنر لگا کر ایک عام کنگھی سے بال سلجھائیں اور بالوں کو الگ حصوں میں تقسیم کریں۔کنڈیشنر جوؤں کو ہلاک نہیں کرتا لیکن یہ تقریبا 20منٹ کیلئے انہیں مفلوج کر دیتا ہے جس سے انہیں نکالنا آسان ہو جاتا ہے۔

بعد ازاں باریک دھاتی جوؤں کی کنگھی سے بالوں کے الگ حصوں میں کنگھی کریں، جوؤں والی کنگھی لیکھیں انڈے اور مفلوج جوئیں نکال دے گی، کنگھی کو ایک سفید ٹشو سے پونچھیں اور جوؤں یا لیکھوں کیلئے چیک کریں، تب تک کنگھی کرتے رہیں کہ ٹشو پر مزید جوئیں دکھائی دینے بند ہوجائیں۔

سز کی جوؤں کے علاج کیلئے یہ ترجیحی طریقہ ہے کیونکہ یہ مؤثر ہے، اس طریقے سے جوؤں میں کیڑے مار دوائیوں کے خلاف مزاحمت پیدا نہیں ہوتی اور اس میں جلد پر سوزش کا خطرہ بھی کم ہے۔دوسرا مکینکل طریقہ یہ ہے کہ شاور میں ایک اچھی جوؤں والی کنگھی رکھیں اور گھر کے افراد ہر دفعہ بال دھوتے ہوۓ یہ کنگھی بالوں میں پھیریں، اس طرح یہ یقینی ہو جاتا ہے کہ جوئیں بہت زیادہ انڈے دینے سے پہلے ہی پکڑی جائیں۔

اگر آپ کیمیکل طریقہ استعمال کرنے کا انتخاب کریں تو ہدایات پر احتیاط سے عمل کرنا یاد رکھیں، اگر ایک کیمیکل دوا کا اثر ظاہر نہ ہو تو یہی دوا دوبارہ لگانے کا لالچ نہ کریں، اس کی بجاۓ کوئی اور دوا لگائیں جس میں مختلف کیمیکلز شامل ہوں، آپ کیلئے7 دن بعد علاج دہرانا ضروری ہے تاکہ انڈوں سے نکلنے والی نئی جوئیں ہلاک ہو جائیں۔

یہ معلومات والدین اور سرپرستوں کیلئے این ایس ڈبلیو ہیلتھ کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -