تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جانوروں کے بال چرا کر اپنا گھونسلہ بنانے والا پرندہ

مختلف جانوروں اور پرندوں کی بعض عادات نہایت عجیب ہوتی ہیں جو وہ اپنی بقا کے لیے اختیار کرتے ہیں تاہم حال ہی میں دریافت ہونے والے ایک پرندے کی نہایت انوکھی حرکت سامنے آئی ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یونیورسٹی آف الی نوائے کے سائنس دانوں نے ایک عجیب و غریب پرندہ دریافت کیا ہے جو ممالیوں کے بال نوچنے میں اپنا جواب نہیں رکھتا۔

یہ سیاہ سینے والا ٹٹ ماؤس پرندہ ہے جو دیکھنے میں بہت خوبصورت لگتا ہے لیکن اس کی بھولی صورت پر نہ جائیں کیونکہ یہ دیگر بال والے جانوروں سے بغض رکھتا ہے اور ان کے بال نوچنے میں بہت تیز ہے۔ سائنس دانوں نے یوٹیوب پر موجود درجنوں ویڈیو دیکھنے کے بعد اس پرندے پر تحقیق شروع کی۔

یہ تحقیق ایکولوجی نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے اور اس پرندے کو کلیپٹو ٹرائیکی کا عادی بتایا ہے۔ اس لفظ کا مطلب ہے بال چرانا جو قدیم یونانی زبان کا ایک لفظ ہے اور ان کی دیو مالائی کہانیوں میں دوسرے کے بال چوری کرنے والے کئی کردار ملتے ہیں۔

اس پرندے کو انسانوں، گائے، بکری، گلہری، کتوں، بلیوں اور خار پشت جیسی مخلوق کے بال توڑتے اور چوری کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ یہ پرندے ان بالوں سے اپنا گھونسلہ بناتے ہیں۔

اربانا شیمپین میں الی نوائے یونیورسٹی سے وابستہ ارتقا اور جانوروں کے رویے کے ماہر پروفیسر مارک ہوبر کہتے ہیں کہ اگرچہ گھونسلے بنانے کے رجحان پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے لیکن دنیا کے معتدل علاقوں میں پرندوں کی جانب سے دوسرے جانوروں کے بالوں سے گھونسلہ سازی کے عام واقعات دیکھے گئے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے پرندے اپنے انڈوں کو گرم رکھنے کے لیے دوسرے جانوروں کے بالوں کو نوچتے اور چراتے ہیں، بالخصوص سردیوں میں یہ رجحان عام ہوجاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -