بحرالکاہل میں جزائر پر مشتمل ملک ‘ٹونگا’ کے لیسالا فولاؤ نامی شہری نے زیر سمندر آتش فشاں پھٹنے کے بعد دنگ کردینے والا دعویٰ کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 57 سالہ فولاؤ کا کہنا ہے کہ ٹونگا کے قریب آتش فشاں پھٹنے کے بعد سونامی کے نتیجے میں اس نے 27 گھنٹوں تک سمندر میں تیر کر اپنی جان بچائی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سونامی کے باعث ٹونگا کا شہری پانی کے بہاؤ میں بہہ گیا تھا جس کے بعد اس نے سمندر میں 27 گھنٹے گزارے اور اپنے لیے زندگی کی جان لڑی۔
لیسالا کا تعلق ٹونگا کے جزیرے ‘اٹاٹا’ سے تعلق تھا جہاں کے تقریباً 60 فیصد شہری سونامی سے متاثر ہوئی۔ اٹاٹا سمیت دیگر جزیروں پر بھی نظام زندگی درہم برہم ہوا اور تین افراد کی اموات رپورٹ ہوئیں۔
متاثرین میں فولاؤ وہ خوش قسمتی شہری ہے جس کا دعویٰ ہے کہ اس نے سمندر میں ستائیس گھنٹوں تک تیراکی کی، تقریباً 7.5 کلومیٹر تک تیرنے کے بعد وہ ساحل پر آیا۔
خیال رہے کہ لیسالا فولاؤ اس وقت سوشل میڈیا پر بھی موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔