تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

شمالی علاقہ جات میں دریا میں گند پھینکنے والے ہوٹلوں کو سیل کرنے کی ہدایت

پشاور: خیبر پختونخواہ کی ضلعی انتظامیہ کو تمام سیاحتی مقامات پر قائم ہوٹلوں کو دریا میں گند پھینکنے سے روکنے، اور صفائی یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر سیاحت عاطف خان اور وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں دیر، سوات، چترال، مانسہرہ اور ایبٹ آباد کے ڈپٹی کمشنرز اور تحصیل میونسپل آفیسرز (ٹی ایم اوز) نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیاحوں کو سہولیات اور تمام سیاحتی مقامات پر صفائی یقینی بنانے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

شہرام ترکئی نے ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ دریاؤں میں گند پھینکنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لے۔ دریا کے کنارے موجود ہوٹلوں کو دریا میں گند پھینکنے سے فوری طور پر روکا جائے۔

عاطف خان نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوں کو سیل کرنے سمیت بھاری جرمانے بھی عائد کریں۔

شہرام ترکئی نے کہا کہ دریاؤں کے کنارے غیر قانونی تعمیرات فوری طور پر روک دی جائیں۔ دریاؤں کے کنارے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے۔

عاطف خان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سیاحتی مقامات پر پیرا گلائیڈنگ، زپ لائننگ، چئیر لفٹ اور شیشے کے پل بنانے کے لیے جگہوں کی نشاندہی بھی کریں۔ تمام سیاحتی مقامات پر پلاسٹک شاپنگ بیگ کا استعمال روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

وزیر بلدیات نے کہا کہ ڈپٹی کمشنران سیاحتی مقامات پر صفائی کے لیے عارضی طور پر اضافی اہلکار تعینات کریں۔ تمام ٹی ایم ایز سیاحتی سیزن کے دوران صفائی کی صورتحال یقینی بنائیں۔ ناران اور کالام کے ہوٹل مالکان کے ساتھ مشاورت کر کے ایک مخصوص وقت پر روزانہ کچرا اٹھایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹلوں کے کرایے اعتدال پر رکھنے کے لیے سہولیات کے حساب سے درجہ بندی کی جائے، جھیل سیف الملوک کی صفائی کے لیے خصوصی ٹیم بھجوائی جائے۔

عاطف خان نے ہدایت کی کہ دیر کی ضلعی انتظامیہ کمراٹ تک روڈ سمیت دیگر سیاحتی مقامات کی نشاندہی اور سہولیات کے لیے ترجیحات سے آگاہ کرے۔

Comments

- Advertisement -