مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے حوالے سے غیرجانبدار غیر ملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ نے بھارت سرکار کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔
الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس حملے کی ذمہ داری کسی حریت پسند تنظیم نے قبول نہیں کی۔
خود بھارتی پولیس نے سیاحوں پر حملے کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے، بھارت کی نیوز ایجنسیوں نے بھی کسی گروپ کے ذمے داری قبول نہ کرنے کی خبر دی۔
اصل حقائق سے روگردانی کرتے ہوئے مودی سرکار اس حملے کو کشمیری حریت پسندوں کے کھاتے میں ڈال کر اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
علاوہ ازیں سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں کچھ بھی ہوجائے پہلا الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا اہم موقع پر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچانا بھارت کی پرانی روایت رہی ہے، تازہ ڈرامہ بھی اس وقت رچایا گیا جب امریکی نائب صدر بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارتی ایجنسیاں اس طرح کے ڈرامے خود کرواتی ہیں اجس کے ثبوت بھی موجود ہیں، کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل اس کی واضح مثال ہے، اور اس الزام پر بھارت کے سفارت کاروں کا کینیڈا سے نکالا جانا بھی بڑا ثبوت ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد حسبِ روایت بھارتی میڈیا کی جانب سے من گھڑت پروپیگنڈا جاری ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی حکومت اور بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہے۔