کراچی: ٹریفک پولیس نے نجی افراد سے مل کر شہریوں کو لوٹنے کا نیا طریقہ نکال لیا، صدر میں نو پارکنگ سے موٹر سائیکلیں اٹھانے کے بعد چالان کاٹنے کے بجائے وہیں کھڑے ہوکرآدھے پیسوں میں بائیک چھوڑ دی جاتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے رپورٹر سلمان لودھی کے مطابق ٹریفک پولیس نے نجی افراد سے نو پارکنگ پرکھڑی گاڑیاں اٹھوانی شروع کردی ہیں، صدر کے علاقے پریڈی اسٹریٹ اور اس کے اطراف سے نو پارکنگ سے اٹھائی جانے والی موٹر سائیکلیں پریڈی تھانے کے پاس قائم ٹریفک چوکی پر لائی جاتی ہیں۔
جب موٹر سائیکل مالکان اپنی بائیک لینے آتے ہیں تو راستے میں کھڑے اہلکار دوسو روپے قانونی جرمانے کے بجائے ان سے بھاؤ تاؤ کرکے سو روپے کی رشوت کے عوض وہیں پر موٹر سائیکل اتار کر ان کے حوالے کر دیتے ہیں۔
قانون کے مطابق موٹر سائیکل کی نو پارکنگ پر 200 روپے کا چالان کاٹا جاتا ہے جس کو جمع کرانے کی رسید دینے کے بعد موٹر سائیکل حوالے کی جاتی ہے تاہم اہل کاروں کی جانب سے مک مکا کے بعد قومی خزانے کے بجائے رقم اہلکاروں کی جیب میں جارہی ہے۔