تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

دل کے مریضوں میں اضافہ، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا کی ایک بڑی آبادی خطرناک اور جان لیوا ٹرانس فیٹ (چکنائی )کھارہی ہے جسے سلو پوائزن کہا جاتا ہے، اس سے ہر سال تقریبا 5 لاکھ افراد ہلاک ہورہے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ جن سولہ ممالک میں ٹرانس فیٹ کی وجہ سے دل کی بیماری کے باعث اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے، ان میں سے نو ایسے ہیں جہاں بہترین پالیسیوں پر عمل نہیں ہو رہا، ان ممالک میں آسٹریلیا، آذربائیجان، بھوٹان، ایکواڈور، مصر، ایران، نیپال، پاکستان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے نیوٹریشن اینڈ فوڈ سیفٹی ڈائریکٹر فرانسسکو برانکا نے ان ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: بیمار بچوں کی صحتیابی میں کون سی چیز مددگار؟

عالمی ادارہ صحت نے دو ہزار اٹھارہ میں ایک اپیل جاری کی تھی کہ دو ہزار تئیس تک دنیا بھر میں غذائی اجناس میں سے صنعتی طور پر تیار کردہ فیٹی ایسڈز کو ختم کیا جائے کیونکہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ اس کی وجہ سے ہر سال پانچ لاکھ قبل از وقت اموات ہوتی ہیں۔

دل کے شریانوں کو بند کرنے والا یہ تیل اکثر پیک شدہ کھانے، پکے ہوئے سامان، کھانا پکانے کے تیل میں استعمال ہوتا ہے اور مارجرین کی طرح پھیلتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے سالانہ پیشرفت رپورٹ کے اجرا کے موقع پر کہا کہ ’ٹرانس فیٹ ایک زہریلا جان لیوا کیمیکل ہے اور اس کی خوراک میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔‘

Comments

- Advertisement -