پیر, دسمبر 23, 2024
اشتہار

مختلف زبانوں میں ترجمے، میٹا نے جدید ترین ماڈل متعارف کرادیا

اشتہار

حیرت انگیز

فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی کمپنی ’میٹا‘ نے دنیا کی 100 زبانوں میں باہمی تراجم کے لیے جدید ماڈل متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے بہت مؤثر انداز میں زبانوں کے تراجم حاصل ہوسکیں گے۔

اس طاقتور ماڈل کو’سیم لیس ایم فورٹی ملٹی لینگول اے آئی ٹرانسلیشن ماڈل‘ کا نام دیا گیا ہے۔ میٹا نے کہا ہے کہ اس ماڈل کے تحت حقیقی وقت میں لوگ ایک دوسرے سے ان کی زبان میں باآسانی گفتگو کرسکیں گے۔

توقع ہے کہ اس طاقتور الگورتھم کی وجہ سے تراجم نگاری میں ایک انقلاب آجائے گا اور ایک سے دوسری زبان میں درست ترین تراجم کی سہولت حاصل ہوسکے گی۔ اس ماڈل کی بدولت ٹیکسٹ اور آواز کو بھی ترجمہ کرنا ممکن ہوگا جس سے کثیرالسان تراجم میں مدد ملے گی۔

- Advertisement -

میٹا کی خواہش ہے کہ اسے عالمگیر(یونیورسل) ٹرانسلیٹر بنایا جائے۔ تاہم ایک زبان میں گفتگو سے دوسری زبان کی آواز میں ترجمے یا پھر آواز سے ٹیکسٹ کی جدید ترین سافٹ ویئر بھی بہت محدود ہیں۔ اسی تناظر میں میٹا کی کاوش ایک بڑا سنگِ میل ثابت ہوگی۔

’سیم لیس ایم فورٹی ملٹی لنگول اے آئی ٹرانسلیشن ماڈل‘ واحد الگورتھم کے تحت، کام کرتا ہے جس میں غلطیاں کم ہوں گی اور سست رفتار کو کم کیا گیا ہے۔ اس سے ترجمہ درست ہو گا اور اس کا معیار بلند ہوگا۔ حقیقی وقت میں لوگ ایک دوسرے سے ایک سے دوسری زبان میں گفتگو کرسکیں گے۔

میٹا نے کہا ہے کہ اس ماڈل کے تحت، ’سائنس فکشن‘ فلموں کی طرح بہت ہی مؤثر انداز میں زبانوں کے تراجم حاصل ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ آنکھوں پر پہنے جانے والے ہیڈ ڈسپلے کے ٹیکسٹ کو بھی ترجمہ کرنا ممکن ہوگا۔ اس سے باہمی روابط میں انقلاب آجائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں