اسلام آباد : کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والا 5 موبائل فون لاسکتاہے، ایک موبائل ڈیوٹی فری ہوگا،4کی کسٹم ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی، موبائل فون 30 دن میں رجسٹر نہیں کرایاجاتا تو 10فیصدجرمانہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےآئی ٹی کاروبینہ خالدکی زیرصدارت اجلاس ہوا، کسٹم حکام نے کمیٹی کوموبائل رجسٹریشن کے عمل سے متعلق بریفنگ دی ۔
کسٹم حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا بیرون ملک سے آنے والا 5 موبائل فون لاسکتاہے، ایک موبائل ڈیوٹی فری ہوگا،4کی کسٹم ڈیوٹی اداکرناہوگی، بیرون ملک سے آنے والے کو 30 دن میں موبائل رجسٹر کرانا ہوں گے، موبائل فون 30 دن میں رجسٹر نہیں کرایا تو 10 فیصد جرمانہ ہوگا۔
حکام نے مزید بتایا کسٹم نے ایک ماہ میں ایئرپورٹ پر27 ہزارفون رجسٹرکیے، 40 فیصد فون اسمگل ہوکر پاکستان آرہےتھے، ڈی آئی آربی ایس نظام سےموبائل فون اسمگلنگ کاخاتمہ ہوگا۔
کمیٹی نے سفارش کی موبائل فون رجسٹریشن کی ڈیڈلائن کوبڑھایاجائے۔
مزید پڑھیں : موبائل رجسٹریشن کی تاریخ میں 15 جنوری تک توسیع
یاد رہے چند روز قبل چیئرمین پی ٹی اے محمد نوید نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ موبائل رجسٹریشن کی تاریخ میں 15 جنوری تک توسیع کردی گئی ہے، رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کا فیصلہ کابینہ کی منظوری کے بعد کیا گیا۔
اس سے قبل گذشتہ سال نومبر میں وفاقی کابینہ نے اسمگل شدہ موبائل فونز کی روک تھام کے لیے نئی پالیسی تشکیل دی تھی ، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کے مطابق بیرون ملک سے ذاتی استعمال کے لیے فون لانے والے افراد ہر سال ایک فون بغیر ڈیوٹی کے لاسکیں گے اور مجموعی طور پر ایک سال میں پانچ فون لانے کی اجازت ہوگی تاہم اگر پاکستان میں قیام 30 دن سے زیادہ کا ہو تو ان چار فونز پر کسٹم ڈیوٹی ادا کرنی ہوگی۔
وزیر مملکت برائے ریونیو کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ نئے اور استعمال شدہ موبائل فون کی درآمد پر پالیسی میں نرمی کی جائے، استعمال شدہ فون کی درآمد پر پابندی اُٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اگر وہ ماڈل پی ٹی اے کے منظور شدہ ہوں اور ان پر کسٹم ڈیوٹی ادا کیے جائیں۔