وسطی ایشیائی ملک قازقستان میں محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین کو قبروں کے ٹیلوں کی کھدائی سے 2500 سال قدیم خزانہ ملا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق قازقستان میں ماہر آثار قدیمہ مارات کاسیانوف کی قیادت میں ایک ٹیم نے ملک کے مغربی ایتیراو علاقے میں تین قبروں کے ٹیلوں کی کھدائی میں سونے کے زیورات اور ہتھیار ملے ہیں۔
اس میں 350 گرام کا طلائی کڑا اور دیگر قیمتی اشیا شامل ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ہزاروں سال پرانے دور قبل مسیح کے ہیں۔
آثار قدیمہ کے ماہرین کو اب تک تدفین کے ٹیلے سے 1000 سے زائد نمونے ملے ہیں جن میں سے تقریباً 100 سونے کے زیورات اور زیورات ہیں جو سرمٹیئن ‘جانوروں کے انداز’ میں بنائے گئے تھے۔
کھدائی کے دوران دو انسانی باقیات، مٹی کے برتن، لکڑی کے دو پیالے، اور سونے کے ہینڈلز کے ساتھ لکڑی کے ٹچ اسٹون بھی ملے۔
ملنے والے زیورات سرماتی خانہ بدوشوں کے بنائے گئے زیورات کی طرز پر ہیں جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ یہ اشیا ڈھائی ہزار سال قدیم اور پانچ صدی قبل مسیح کی ہیں اور اس وقت یہ علاقہ سرماتی تہذیب کا مرکز رہا ہوگا۔
ماہر آثار قدیمہ کاسیانوف نے بتایا کہ دریافت ہونے والی اشیا میں اس وقت خطے میں پائے جانے والے شکاری جانوروں کی تصاویر، جیسے چیتے، جنگلی سؤر اور شیر، ان چیزوں پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پہلے یہ گمان کیا جاتا تھا کہ یہ خطہ سرماتی علاقے کے کنارے پر ہے، لیکن نئی دریافتوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ان کے مرکز کے قریب تھا۔
سرماتی خانہ بدوشوں کا ذکر قدیم زمانوں کی کتب میں بھی ملتا ہے۔
اس مینڈک کا نام کس آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار کے نام پر رکھا گیا ہے؟