جمعرات, نومبر 28, 2024
اشتہار

ہمارے نظام شمسی کے ایک سیارے میں دفن ’’ہیروں کا خزانہ‘‘ دریافت

اشتہار

حیرت انگیز

صرف زمین ہی نہیں بلکہ ہمارے نظام شمسی کا ایک اور سیارہ بھی قیمتی ہیروں سے بھرا پڑا ہے جس میں دفن خزانہ سائنسدانوں نے دریافت کر لیا ہے۔

ہمارے نظام شمسی میں اب تک دریافت سیاروں میں سوائے زمین کے ہر سیارہ بے آب وگیاہ ہے زمین پر زندگی کے ساتھ اس میں کئی خزانے بھی دفن ہیں جس سے انسان مستفید ہو رہا ہے مگر اب سائنسدانوں نے سیارہ عطارد کی تہہ میں دفن ہیروں کا خزانہ دریافت کر لیا ہے۔

عطارد جس کو لوگ مرکری کے نام سے بھی جانتے ہیں وہ ہمارے نظام شمسی کا سب سے چھوٹا سیارہ ہے لیکن کس نے سوچا ہوگا کہ یہ چھوٹا سا بظاہر پرسکون سیارہ اپنی حدود میں اتنے بڑے قیمتی پتھروں کو سمیٹ سکتا ہے؟

- Advertisement -

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائنسدانوں نے عطارد کی سطح کے نیچے لاتعداد ہیرے دریافت کر لیے۔ نئی تحقیق کے مطابق نظام شمسی کے پہلا سیارہ عطارد ہیروں کی ایک تہہ سے ڈھکا ہوا ہے اور ہیروں کی یہ پرت 9 میل (16 کلومیٹر) تک موٹی ہو سکتی ہے، جو مرکری کی سطح سے تقریباً 300 میل نیچے ہے۔

اس دریافت سے عطارد کے جغرافیائی ماضی کے سراغ بھی ملتے ہیں اور سیارے کے متعدد پُراسرار حصوں کی بھی وضاحت ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق ساڑھے تین ارب سال قبل عطارد میں آتش فشانی سرگرمیوں میں نمایاں کمی آئی، کیونکہ ہیروں کی تہہ کے باعث حرارت میں فوری کمی آئی۔

چین اور بیلجیئم کے سائنسدانوں نے 2004 اور 2015 کے درمیان ناسا کے میسنجر خلائی جہاز کے ذریعے جمع کیے گئے ڈیٹا کو سیارے کے اندرونی حصے کی ساخت کے بارے میں اپنے نظریات کے تشکیلاتی اصول کیلیے استعمال کیا۔

یہ تحقیق جریدے نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئی ہے اور محققین کا خیال ہے کہ دو عوامل کے نتیجے میں ہیرے کی تہہ بن سکتی ہے۔

تحقیقی ٹیم کے رکن اور کے یو لیوین کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر اولیور نامور نے بتایا کہ سب سے پہلے معدنی یا نامیاتی مادے (میگما) کے سمندر کی کرسٹلائزیشن ہے، لیکن اس عمل نے ممکنہ طور پر کور/ مینٹل انٹرفیس پر صرف ایک بہت ہی پتلی ہیرے کی تہہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ دوسری اور سب سے اہم بات عطارد کے دھاتی کلیدی حصے کی کرسٹلائزیشن ہے۔

یہ ہیرے کور اور مینٹل کے درمیان حرارت کی منتقلی کو آسان بنا سکتے ہیں، اس طرح درجہ حرارت میں فرق پیدا ہوتا ہے اور مائع آئرن کو گردش کرنے کا سبب بنتا ہے – ایک ایسا عمل جو مقناطیسی میدان کی تخلیق کو شروع کرے گا۔

مرکری کے اندر ہیرے کی ایک ممکنہ تہہ کی دریافت نہ صرف مرکری بلکہ دیگر آسمانی اجسام کی سیاروں کی تحقیق اور ساخت کے مطالعے کے لیے نئی راہیں کھولتی ہے۔

یہ انکشاف سیاروں کی تشکیل میں شامل عمل پر دوبارہ غور کرنے کا بھی اشارہ کرتا ہے۔ ہیرے عام طور پر ہائی پریشر والے ماحول سے وابستہ ہوتے ہیں، جو یہ بتاتے ہیں کہ ہمارے نظام شمسی کے اندر دیگر دور دراز چٹانی سیاروں اور چاندوں میں بھی اسی طرح کے حالات موجود ہو سکتے ہیں۔

2025 میں یورپی خلائی ایجنسی اور جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی کے مشترکہ مشن بیپی کولمبو خلائی جہاز کی آمد اس دلچسپ دریافت کو مزید گہرائی میں جانے کے بہتر مواقع فراہم کرے گی۔

لیکن قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان قیمتی ہیروں کو فیشن کے طور پر استعمال کرنا اور زیورات کا حصہ بنانا ناممکن ہے کیونکہ یہ مرکری میں ناقابل رسائی مقام پر موجود ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں