واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے 20 امیگریشن ججزکو برطرف کردیا، بائیڈن انتظامیہ نے 20 امیگریشن ججز بیک لاگ امیگریشن کیسز ختم کرنے کیلئے تعینات کئے تھے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 13ججز نے ابھی تک عہدے کا حلف بھی نہیں اٹھایا تھا، ججز برطرفی سے التوا کا شکار 37 لاکھ امیگریشن کیسز مزید تاخیرکا شکار ہوجائیں گے۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ججزکی برطرفی کارکردگی اوراخراجات کی بچت کی مہم کے تحت کی گئی ہے، اس وقت امریکا بھر میں 735 امیگریشن ججز خدمات انجام دے رہے ہیں۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اعداد و شمارکے حساب سے ہر 6 ہزار کیسز کیلئے ایک جج موجود ہے جو کہ ناکافی ہے، کانگریس نے ہر سال 100 ججز تعیناتی کیلئے فنڈز منظورکیے تھے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے مزید ججز رکھنے کی بجائے تعینات ججزکو برطرف کرنا شروع کردیا ہے، 2024 میں امیگریشن عدالتوں نے 9 لاکھ سے زائد مقدمات نمٹائے تھے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 37 لاکھ امیگرینٹس مقدمات کا انتظار کررہے ہیں، 17 لاکھ افراد کی سیاسی پناہ کی درخواستیں تاریخوں کے انتظار میں ہیں۔
دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں افغانیوں آباد کاری کی نگرانی کرنے والے دفتر کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
امریکا میں نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مختلف ممالک میں اسپیشل امیگریشن ویزے کے منتظر دو لاکھ افغانیوں کیلئے امریکا کے دروازے بند کردیے گئے۔
امریکا میں افغان آباد کاری کا دفتر افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد قائم کیا گیا تھا، امریکا میں افغان آباد کاری کی نگرانی کرنے والے دفتر اس سال اپریل میں بند ہوجائیں گے۔
روس امریکا مذاکرات مسترد، یوکرینی صدر نے دورہ ملتوی کر دیا
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دو لاکھ کے قریب افغانی امریکا آنے کیلئے کلیئرنس حاصل کرچکے تھے۔
امریکی فوج کے انخلاکے بعد سیاب تک1 لاکھ 18ہزار افغانی امریکا میں آباد ہوچکے ہیں، سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنے والے 40ہزار افغان قطر سے امریکا آنے کیلئے فلائٹس کیلئے تیار تھے۔