کراچی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستانی نژاد مشیر ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ امریکا کا شام پر حملہ پوری دنیا کے لیے ایک سگنل ہے کہ ٹاؤن میں نیا شیرف آگیا ہے، گزشتہ آٹھ سال تک ڈیمو کریٹس نے دنیا کا توازن خراب رکھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفت گو کرتے ہوئے کہی (دیکھیں ویڈیو)
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ جنگ کا بہانہ نہیں، دنیا بھر کے میڈیا نے دکھایا ہے کہ شامی فوج نے کیمیائی حملہ کیا جس میں بچے مارے گئے جس کے بعد حملہ کیا گیا، پہلی بات تو یہ ہے کہ اس بات کا ثبوت موجود ہے اور تحقیق کی گئی کہ شامی فوجی ایئر بیس سے جن طیاروں نے پرواز کی وہ کیمیکل ساتھ لے کر چلے تھے اور کیمیکل حملہ بچوں، بوڑھوں اور عورتوں پر کیا گیا۔
دوسری بات یہ ہے کہ حملے سے قبل تمام مغربی اور مڈل ایسٹ کی ایئرلائنز کو بھی آن بورڈ لیا گیا تھا۔
ساجد تارڑ نے کہا کہ تیسری اہم بات یہ ہے کہ 8 سال تک امریکا بغیر خارجہ پالیسی چلتا رہا ہے، کئی ریڈ لائن ڈرا کرتا رہا ہے اور ہمیشہ کمزوری دکھاتا رہا ہے لیکن یہ اقدام ایک سگنل ہے پوری دنیا کے لیے بالخصوص شام اور داعش کے لیے کہ ٹاؤن میں نیا شیرف آگیا ہے۔
ایک سوال پرٹرمپ کے مشیر کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں ایک منی سپر پاور بن چکا ہے جو کہ امریکن ایئرلائنز، امریکی مفادات اور امریکی نیشنل سیکیورٹی کے لیے خطرے کا باعث ہے، ایران کھل کھلا کر سامنے آچکا ہے، شام میں اس کی فوجیں بیٹھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب روس شام میں داخل ہوا تو امریکا سے پوچھ کر یا امریکا کی مرضی سے نہیں آیا، اب امریکا نارتھ کوریا اور مڈل ایسٹ میں مضبوط اقدامات کرے گا کیوں کہ سابقہ آٹھ برس تک ڈیموکریٹس نے دنیا کا توازن خراب رکھا۔
ساجد تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب باتیں ٹرمپ کے مینڈیٹ کا حصہ تھیں اور وہ انہیں اپنے سو دن کے وعدے کے مطابق پورا کررہے ہیں اور وہ پہلے صدر ہیں جو اپنے کافی وعدے سو دن کے اندر ہی پورا کرچکے ہیں۔