واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر مکمل سفری پابندی عائد کر دی، انہوں نے پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط بھی کر دیے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مزید 7 ممالک کے شہریوں پر جزوی پابندیاں لگائی گئی ہیں، یہ اطلاع ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی پی ) نیوز ایجنسی نے دی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سفری پابندی کے شکار ممالک میں پاکستان شامل نہیں ہے۔ صدارتی حکم نامے کے تحت سفری پابندیوں کا اطلاق آئندہ پیر سے ہوگا۔
جس ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں افغانستان، ایران، یمن، لیبیا اور صومالیہ، سوڈان ،کانگو، برما، چاڈ، ایریٹیریا،استوائی گنی اور ہیٹی شامنل ہیں۔
اس کے علاوہ برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرالیون، ٹوگو، ترکمانستان، اور وینزویلا پر جزوی سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
صدارتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جزوی سفری پابندیوں کے شکار ممالک کے مسافروں کی امریکا پہنچنے پر سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔
اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم امریکا اور یہاں کے عوام کی سلامتی اور مفاد کے تحفظ کے لیے کام کررہے ہیں، انہوں نے محکمہ خارجہ، ہوم لینڈ سیکورٹی کو امریکا مخالف ملکوں کی مزید فہرستیں تیار کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے 2017 میں اپنی پہلی مدتِ صدارت کے دوران ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں 7 مسلم اکثریتی ممالک عراق، شام، ایران، سوڈان، لیبیا، صومالیہ، اور یمن کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
اس حکم کے تحت ان ممالک کے افراد کو یا تو پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا یا امریکہ پہنچنے کے بعد ایئرپورٹس سے واپس روانہ کردیا گیا تھا۔ متاثرہ افراد میں سیاح، رشتہ داروں سے ملنے والے، طلبہ، اساتذہ اور کاروباری شخصیات شامل تھیں۔