تازہ ترین

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے’جج بریٹ کیوانا ‘سے معافی مانگ لی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ کے نئے جج بریٹ کیوانا سے معافی مانگ لی ہے، بقول ان کے یہ معذرت اس عہدے کی تصدیق کے لیے کارروائی کے دوران ’جھوٹ پر مبنی مہم‘ کے سبب کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ کا اشارہ بریٹ کیوانا کی نامزدگی پر ہونے والی تلخ و ترش بحث کی جانب تھا جو ان پر جنسی تشدد کے الزامات عائد کیے جانے کے بعد شروع ہوا تھا۔جسٹس کیوانا نے کئی خواتین کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔

صدر ٹرمپ کی معذرت کے جواب میں بریٹ کیوانا نے کہا کہ وہ اپنے عہدے کی ’متنازع فیہ‘ تصدیق کے باوجود کبیدہ خاطر نہیں ہیں۔سنیچر کو امریکی سینیٹ نے 48 کے مقابلے 50 ووٹوں سے ان کی نامزدگی کی تصدیق کی تھی۔

جج کیوانا کی سپریم کورٹ میں آمد کو صدر ٹرمپ کی بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ملک کی عدالتِ عظمیٰ کا توازن آنے والے کئی سال کے لیے کنزرویٹوز کی جانب جھک گیا ہے۔

جج پر الزام لگانے والی ایک خاتون پروفیسر کرسٹین بلاسی فورڈ نے کہا کہ بریٹ کیوانا نے سنہ 1982 میں ایک گھریلو تقریب میں انھیں اس وقت جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا جب وہ سکول میں زیر تعلیم تھیں۔

انھوں نے سینیٹ کی جوڈیشیئری کمیٹی کے سامنے شہادت دی تھی اور ابتدا میں صدر ٹرمپ نے انھیں ’پرزور دلیل‘والی شاہد کہا تھا لیکن بعد میں ان کی صداقت پر سوال اٹھایا اور ایک ریلی میں ان کا مذاق اڑایا۔

وائٹ ہاؤس کی تقریب پیر کو جب شروع ہوئی تو صدر ٹرمپ نے کہا: ‘تمام ملک کی جانب سے میں بریٹ اور تمام کیوانا خاندان سے تمام تکلیف اور پریشانیوں کے لیے معذرت کرتا ہوں جو انھیں سہنی پڑیں۔اور انھوں نے جھوٹ اور فریب پر مبنی سیاسی مہم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تاریخی جانچ پڑتال میں وہ بے قصور ثابت ہوئے۔

گذشتہ ہفتے امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے جسٹس کیوانا کے خلاف جنسی بدفعلی کے الزامات کی جانچ پر ایک رپورٹ مکمل کی ہے لیکن ابھی اسے عوام کے سامنے پیش نہیں کیا گيا ہے۔

Comments

- Advertisement -