بدھ, اپریل 23, 2025
اشتہار

’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: چین کے ساتھ ٹیرف جنگ کے ابتدائی دور کے بعد اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف پہلے جیسا نہیں رہا، ان کے سخت مؤقف میں یہ تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے کہ اب وہ ایک باہمی ’’اچھی ڈیل‘‘ کی بات کرنے لگے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف کے سلسلے میں بات چیت کے دوران وہ ’خوش اخلاقی‘‘ کا مظاہرہ کریں گے، اور یہ کہ صفر تک تو نہیں لیکن بیجنگ کے ساتھ درآمدات پر معاہدے کے بعد ٹیرف نمایاں طور پر کم ہو جائیں گے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ چین کے ساتھ سختی نہیں کریں گے، بلکہ اچھی ڈیل کے خواہاں ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی صدر سے ان کے بہتر تعلقات ہیں اور ٹیرف پر اچھی ڈیلنگ ہو رہی ہے۔


امریکی ٹیرف سے انٹرنیشنل گولڈ مارکیٹ میں بھونچال، چین نے کتنا سونا خرید لیا؟


امریکی صدر نے مزید کہا کہ ٹیرف پر ایسی ڈیل ہوگی جس سے چین بھی خوش ہو جائے گا، چین پر ٹیرف 145 فی صد تک نہیں بڑھائیں گے، تاہم چین نے معاہدہ نہیں کیا، وہ تجارتی معاہدے پر راضی نہیں ہوتا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے یہ ریمارکس منگل ہی کو سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے تبصروں کے جواب میں دیے تھے، جنھوں نے کہا تھا کہ زیادہ محصولات غیر پائیدار ہیں، اور یہ کہ وہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔

دی گارڈین کے مطابق ٹرمپ نے چین پر 145 فی صد درآمدی ٹیکس عائد کیا، جس کا مقابلہ امریکی اشیا پر 125 فی صد محصولات کے ساتھ کیا گیا۔ ٹرمپ نے کئی درجن ممالک پر محصولات عائد کیے ہیں، جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، کیوں کہ سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں