ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی الیکشن میں کامیاب ہوکر دوسری بار امریکا کے صدر بنے لیکن وہ ملک کی 248 سالہ تاریخ میں پہلے سزا یافتہ صدر ہوں گے۔
امریکا میں گزشتہ روز ہونے والے صدارتی انتخابات ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری بار کامیابی پر منتج ہوگئے۔ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر منتخب ہونے کے ساتھ ملک کی تقریباً ڈھائی صدی پر مبنی تاریخ میں پہلے ایسے صدر بن گئے ہیں جو سزا یافتہ ہیں۔
ٹرمپ نے جب 2024 کے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تو کسی کو ان کی کامیابی کی امید نہ تھی لیکن اپنے منہ پھٹ بیانات کی وجہ سے عوام میں مقبول ہوئے۔ عدالت میں کئی مقدمات کا سامنا کرنا بھی ان کی مقبولیت کے آڑے نہ آ سکا اور وہ ڈیموکریٹس کی کاملا ہیرس کو ہرا کر دوسری بار وائٹ ہاؤس کے مکین ہوگئے۔
ٹرمپ نے درکار 270 الیکٹورل نشستوں سے زائد 277 نشستیں حاصل کیں جب کہ وہ پاپولر ووٹ حاصل کرنے میں بھی اپنی حریف کاملا سے آگے رہے اور ساڑھے چھ کروڑ سے زائد پاپولر ووٹ اپنے نام کیا۔
ٹرمپ جب 2020 میں پہلی صدارتی مدت پوری کر کے وائٹ ہاؤس سے باہر آئے تو عدالتی مقدمات م یں پھنس گئے۔ اداکار اسٹورمی ڈینیلز کو دیے گئے لاکھوں ڈالرز گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے پر نہ صرف سزا ملی بلکہ 34 دیگر مقدمات بھی بنے، مگر سابق صدر ہونے کی وجہ سے ملنے والے استثنیٰ نے بچا لیا۔
بائیڈن حکومت میں آئے تو الیکشن میں عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہ کر پائے۔ پرائی جنگوں میں امریکی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ اضافی ٹیکس اتنے عائد کیے کہ عوام کی کمر ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے ان کی پارٹی ڈیموکریٹس کی مقبولیت کو زوال آیا۔
امریکی صدارتی انتخاب 2024
صرف اتنا ہی نہیں ڈیموکریٹ کو 2024 کے صدارتی الیکشن کے لیے مضبوط امیدوار نہ ملا۔ شدید تنقید کے بعد دوبارہ صدارتی الیکشن لڑنے کے خواہشمند بائیڈن دستبردار ہوئے تو صدارتی الیکشن سے صرف ڈھائی ماہ قبل ہی کاملا کو سامنے لایا گیا جن کی مقبولیت عوام میں نہ ہونے کے برابر تھی۔
مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی اور عوام کی ہمدردی لینے کا کوئی موقع جانے نہ دیا۔ خود پر کیسوں کو سازش قرار دیا اور الیکشن مہم کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تو فاتحانہ پوز بنا کر عوام کی نظروں میں ہیرو بن گئے۔
ٹرمپ نے شناخت کا کارڈ کھیلا۔ جب بائیڈن نے سفید فام نسل پرستوں کے سامنے دوسری نسلوں کو کچرا کہا تو انہوں نے سیاہ فام آبادی والے علاقوں میں جا کرغربت مٹانے کا وعدہ کیا۔ مذہبی ووٹرز کو دوبارہ ابارشن بل کا لارا دیا۔ غیر قانونی تارکین کو امریکا سے نکال کر امریکیوں کو نوکریوں پر رکھنے کا منصوبہ دیا جو ایک بار پھر عوام کو بھایا اور انہوں نے ٹرمپ کو دوبارہ امریکا کا صدر بنا دیا۔