امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ معاملات ٹھیک چل رہے ہیں۔ امریکی صدر کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہفتے کو سلطنت عمان میں ہو رہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز صحافیوں کو بتایا کہ ہم ایرانی مسئلے کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر معاملات کر رہے ہیں۔
امریکی صدر کے یہ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب ایک انٹرویو میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان یا سپریم لیڈر علی خامنہ ای سے ملاقات کے لیے تیار ہیں جب کہ ان کا ملک جوہری معاملے پر ایرانی فریق کے ساتھ بات گفتگو کررہا ہے۔
امریکی صدر نے ایران کی اعلیٰ قیادت کے ارکان سے ملاقات پر آمادگی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’یقیناً ایسا ممکن ہے‘۔
تاہم انہوں نے اس امکان کو مسترد نہیں کیا کہ ان کا ملک تہران کے ساتھ کسی بھی ممکنہ فوجی تنازع میں اسرائیل کا ساتھ دے سکتا ہے۔ امریکی صدر کا زور دے کر کہنا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ کے ساتھ جنگ کرنے کے بجائے اس کے ساتھ معاہدے کو ترجیح دیں گے۔
دوسری جانب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم بیان بھی سامنے آگیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جانتا ہوں دونوں ممالک کشیدگی ختم کریں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ
امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت اپنے تعلقات خود جانتے ہیں، دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے جو بدترین ہے لیکن یہ ہمیشہ رہی ہے۔