‘گولڈ کارڈ’ ویزا فروخت کرنے کے لیے DOGE ٹیم نظام تیار کرے گی۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق ایلون مسک کے زیر انتظام محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE) کے ارکان نام نہاد "گولڈ کارڈ” ویزا فروخت کرنے کے نظام پر کام کر رہے ہیں۔
ویزوں کی قیمت 5 ملین ڈالر ہو گی جس کے بارے میں ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ وہ "اعلیٰ درجے کے لوگوں” کو امریکا میں رہنے کا آسان راستہ فراہم کریں گے۔
ٹرمپ کے کامرس سکریٹری ہاورڈ لٹنک نے کل کہا کہ کارڈ "بہت جلد آرہے ہیں”۔
اخبار نے دستاویزات اور صورتحال سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ DOGE کے ارکان محکمہ خارجہ، محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی اور ریاستہائے متحدہ کی شہریت اور امیگریشن سروسز کے ساتھ اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
لیکن ناقدین کہتے ہیں کہ اس وقت جب ٹرمپ خصوصی ویزوں کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ساتھ میں وہ "بڑے پیمانے پر ملک بدری” کی مہم بھی چلا رہے ہیں۔
ان کے اہداف میں ایسے عارضی ویزا ہولڈرز ہیں جنہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کر رکھا ہے، وہ طلباء جنہوں نے فلسطین کے حق میں وکالت میں حصہ لیا، اور اپنے پیشرو، امریکی صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں کے تحت محفوظ تارکین وطن ہیں۔
ایک جانب جب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کے اعلان کے بعد معاشی جنگ کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ ایسے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ ملین ڈالر (ایک ارب 40 کروڑ پاکستانی روپے) مالیت کے گولڈن ریزیڈنسی کارڈ کی رونمائی کر کے اسٹاک مارکیٹس میں ہلچل مچا دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو اپنی تصویر والا گولڈن کارڈ دکھایا اور صحافیوں سے ازراہ مذاق کہا کہ کیا کوئی اس کو خریدنا چاہے گا؟
یہ کارڈ جو کریڈٹ کارڈ سے ملتا جلتا ہے، اس کے ڈیزائن میں ٹرمپ کا چہرہ ہے۔ اس تصویر کو میڈیا نے گزشتہ انتخابی مہم کے دوران اٹلانٹا میں ان کی گرفتاری کے دوران ان کی مشہور تصویر سے متاثر قرار دیا ہے۔
ٹرمپ نے کارڈ کی رونمائی کرتے ہوئے کہا کہ اس کارڈ کی مالیت 5 ملین ؔڈالر ہے اور اس کے تحت امیر غیر ملکیوںکو امریکی شہریت کا خصوصی ویزا حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔