واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے ہیلتھ کیئر پروگرام کے لیے ایوان نمائندگان میں ہونیوالی ووٹنگ ملتوی ہو گئی۔
ہیلتھ پروگرام میں ووٹنگ کےموخر ہونے سے صدر ٹرمپ کو دھچکہ لگا ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ کہ وہ جمعرات کو کانگرس کے ایوانِ زیریں میں ہونے والی رائے شماری میں کامیابی حاصل کرلیں گے تاہم مطلوبہ ووٹ نہ ہونے پر بل پر ووٹنگ نہ ہوسکی۔
اقلیتی رہنما نینی پیلوسی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے نئے آنے والوں کے لیے غلط فیصلہ کیا ہے۔ اور وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب آپ کو معلوم ہے کہ آپ نئے بل کے لیے تیار نہیں ہیں۔
ایوان میں اکثریتی جماعت کے رہنما کیون میکارتھی پرامید ہیں کہ جمعے کو ہاؤس میں بل پر دستخط ہوجائیں گے، اوباما کیئر پروگرام کو کینسل کرنا صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کا اہم جزو تھا۔
ٹرمپ کا الٹی میٹم، کل ووٹنگ چاہے، حق میں یا مخالفت میں
نیو یارک سے تعلق رکھنے والے رپبلکن رکن کرس کولنز نے کہا ہے کہ صدر نے کہا ہے کہ وہ کل ووٹنگ چاہتے ہیں چاہے حق میں یا مخالفت میں۔
نئے بل کی ایوان نمائدنگان سے منظور کرنے کے لیے 215 ارکان کی منظوری درکار ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ سابق صدر اوباما کے ‘اوباما کیئر’ نامی قانون کی جگہ امیریکن ہیلتھ کیئر ایکٹ کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ریبلکن پارٹی کے اراکین اس نئے قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔ نئے ہیلتھ کیئر ایکٹ کی منظوری کی صورت میں اوباما کا ہیلتھ کیئر پروگرام منسوخ کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب امریکی دارلحکومت واشنگٹن میں اوباما ہیلتھ کیئر پروگرام کو منسوخ کیے جانے کے بل کے خلاف مظاہرہ کیا گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اوباما ہیلتھ کیئر پروگرام منسوخ کیے جانے کی صورت میں ڈھائی کروڑ امریکی متاثر ہوں گے۔ پولیس نے اس موقع پر 20سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔
ٹرمپ کے اوباما کیئر پروگرام میں ترمیم کی سمری پر دستخط
یاد رہے کہ امریکا کے 45 ویں صدر کا عہدہ سنبھالتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے ایگزیکٹو آرڈر کا اختیار استعمال کرتے ہوئے اوباما کیئر پروگرام میں ترمیم کی سمری پر دستخط کر دیئے تھے۔
واضح رہے کہ امریکا میں لاکھوں افراد اوباما کیئر بل کے ذریعے صحت کی سہولیات اور انشورنس حاصل کر رہے ہیں لیکن امریکا کے نئے صدر نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اوباما کیئر بل کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا جس پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔