جمعہ, مئی 9, 2025
اشتہار

دورہ مشرق وسطیٰ میں خلیج فارس کا نام تبدیل کردوں گا، ٹرمپ

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دورہ مشرق وسطیٰ میں خلیج فارس کا نام تبدیل کردیں گے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کسی کا دل نہیں دکھانا چاہتا لیکن فیصلہ کیا ہے کہ خلیج فارس کا نام تبدیل کردیا جائے۔

ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کا اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ خلیج فارس کا نام تاریخی ہے، اسے تبدیل کرنے کیلئے سیاسی حربوں کا استعمال ایرانی عوام کی توہین ہے۔

عراقچی نے سوشل میڈیا پر لکھا ایران نے کبھی بھی بحیرہ عمان، بحرہند، بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر کے نام پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔

ان ناموں سے کسی قوم کی ملکیت ثابت نہیں ہوتی۔ یہ نام انسانوں کی اجتماعی میراث کے احترام کی علامت ہیں۔

دوسری جانب امریکا کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر معاہدے کی خاطر اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی شرط کو واپس لے لیا گیا ہے۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ٹرمپ 13 مئی کو سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں 100 ارب ڈالرز سے زائد کے ممکنہ دفاعی معاہدے اور دیگر معاشی امور پر گفتگو ہوگی۔

رپورٹس کے مطابق اس تبدیلی کو امریکا کی جانب سے بڑی سفارتی لچک کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور اسے اسرائیلی سفارت کاری کیلیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکا نے بائیڈن کے دور میں سعودی عرب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط عائد کردی تھی، تاہم غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں اور عرب عوام کے سخت ردِعمل کے باعث سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

امریکا کا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

یہی وجہ ہے کہ واشنگٹن نے اپنی شرط واپس لے لی ہے تاکہ جوہری مذاکرات کا عمل آگے بڑھ سکے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں