امریکی صدر ٹرمپ اور امریکی کمپنی ٹیسلااور امریکا کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE)کے سابق سربراہ ایلون مسک کی دوستی دشمنی میں بدل گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد امریکی صدرکے ٹیکس میں کٹوتی اور اخراجات بل پر شدید تنقید کی تھی۔
تاہم اب ایلون مسک نے ٹرمپ پر سنگین الزامات لگائے اور مواخذے کا مطالبہ کردیا جبکہ ٹرمپ نے ایلون مسک کو پاگل قراردیے ہوئے سرکاری معاہدے ختم کرنے کی دھمکی دیدی۔
ایکس اور ٹروتھ سوشل پر دونوں کے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری جاری ہے، ایلون مسک نے ایکس پر لکھا اب بڑے انکشاف کا وقت آگیا ہے، اصل ڈونلڈ ٹرمپ ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے، ٹرمپ انتظامیہ اسی لیے جنسی اسکینڈلز کیلئے بدنام جیفری ایپسٹین فائلز پبلک نہیں کررہی، یاد رکھیں، سچ ایک دن ضرور سامنے آئے گا۔
Time to drop the really big bomb:@realDonaldTrump is in the Epstein files. That is the real reason they have not been made public.
Have a nice day, DJT!
— Elon Musk (@elonmusk) June 5, 2025
ایلون مسک نے مزید کہا کہ ان کے بغیر صدر ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن ہار جاتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں کنٹرول مل جاتا۔
جس پر صدرٹرمپ نے جواب میں کہا کہ ایلون مسک کی تنقید سے بہت مایوسی ہوئی ہے، ایلون مسک بل کے معاملات سے بخوبی واقف تھے، جس پر ایلون مسک نے کہا کہ چار ٹریلین ڈالر بگ بیوٹی بل کبھی نہیں دکھایا گیا، بل عجلت میں منظور کیا گیا کہ ارکان بھی نہ پڑھ سکے۔
In light of the President’s statement about cancellation of my government contracts, @SpaceX will begin decommissioning its Dragon spacecraft immediately pic.twitter.com/NG9sijjkgW
— Elon Musk (@elonmusk) June 5, 2025
ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف رواں سال کی دوسری ششماہی میں کساد بازاری لائے گا، جس پر صدر ٹرمپ نے ایلون مسک کو کمپنیوں کو حاصل سبسڈی ختم کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا مسک کی سبسڈیز اور سرکاری معاہدے ختم کرنے سے اربوں ڈالرز بچائے جاسکتے ہیں، ہمیشہ حیران رہتا تھا کہ بائیڈن نے ایسا کیوں نہیں کیا۔
دوسری جان ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے ایکس پر رائے مانگ لی، کہا کیا اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ میں ایک نئی سیاسی جماعت بنائی جائے؟۔ایسی نئی سیاسی جماعت جو حقیقت میں اسی فیصد عوام کی نمائندگی کرے۔