واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس ملاقات کے بعد حماس سے مذاکرات کا انکشاف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، انھوں نے ایران، ٹیرف اور حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی صدر کی جانب سے 2 اپریل کو عالمی تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف کے اعلان کے بعد نیتن یاہو وائٹ ہاؤس کا دورہ کرنے والے پہلے عالمی رہنما ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے پیر کو بتایا کہ غزہ میں حماس کی قید سے مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے نئے مذاکرات جاری ہیں، نیتن یاہو نے اوول آفس میں صحافیوں کو بتایا ’’ہم اب ایک اور ڈیل پر کام کر رہے ہیں جو، ہمیں امید ہے کہ کامیاب ہو جائے گی، ہم تمام یرغمالیوں کو نکالنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘
’نہ حماس اور نہ ہی اسرائیل غزہ پر حکومت کریں گے‘
ٹرمپ نے اپنی طرف سے کہا ’’ہم یرغمالیوں کو نکالنے کی بہت کوشش کر رہے ہیں، اب ہم ایک اور جنگ بندی کی امید کر رہے ہیں، ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ نیتن یاہو کا دورہ امریکا حماس کے ساتھ 6 ہفتے کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد کیا گیا ہے، 18 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر دوبارہ فضائی حملے شروع ہوئے، جس سے اسرائیل اور حماس کے درمیان نازک جنگ بندی ختم ہوئی۔