امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ طور پر ’خلیج امریکا‘ کا نام دے دیا، اعلامیے پر دستخط بھی کردیے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی کہا تھا کہ وہ خلیج میکسیکو کو خلیج امریکا کا نام دیں گے۔
امریکی صدر نے آج یہ اقدام سُپر بال دیکھنے کے لیے دوران پرواز کیا، جس کے بعد اُن کے جہاز میں بھی اعلان کردیا گیا کہ آج ہم پہلی بار خلیج امریکا پر پرواز کررہے ہیں۔ ٹرمپ نے برجستہ کہا کہ یہ بہت اچھا کام ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گلف یا خلیج سمندر کے اس حصے کو کہتے ہیں جو 3 جانب سے خشکی سے گھرا ہو اور اس میں داخلے کا راستہ بھی ہو۔ خلیج میں عام طور پر داخلے کا راستہ تنگ ہوتا ہے۔
امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خلیج میکسیکو کو امریکا کی ’تھرڈ کوسٹ‘ بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ اس کی ساحلی پٹی امریکا کی 5 ریاستوں ٹیکساس، لوئزیانا، مسیسپی، الاباما اور فلوریڈا سے ملتی ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ کی جانب سے غزہ خریدنے اور ملکیت بنانے سے متعلق بیان پر حماس کے سیاسی ونگ کے رکن Ezzat El Rashq نے سخت مذمت کی ہے۔
حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی زمین سے بیدخل کرنے کی سازشیں ناکام بنادیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو مین امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔
فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازش، حماس کا رد عمل سامنے آگیا
ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔