واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کی بحال سے متعلق اہم اعلان کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ وہ پیر (20 جنوری 2025) کو اقتدار میں آنے کے بعد امریکا میں ٹک ٹاک تک رسائی کو بحال کر دیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد ٹک ٹاک کی امریکا میں سروس بحال ہونا شروع ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی عوام کس ایپ پر منتقل ہو رہے ہیں؟
آج امریکا میں قومی سلامتی کو لاحق خطرات کے پیش نظر ویڈیو شیئرنگ ایپ کو بند کرنے کا قانون نافذ العمل ہونے سے قبل ہی 170 ملین امریکی اس تک رسائی کھو بیٹھے تھے۔
امریکی حکام نے خبردار کیا تھا کہ چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی وجہ سے امریکیوں کی حساس معلومات خطرے میں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ وہ قانون نافذ ہونے سے پہلے وقت کی مدت میں توسیع کریں گے تاکہ قومی سلامتی کے تحفظ کیلیے معاہدہ کر سکیں۔
نو منتخب امریکی صدر نے مزید کہا کہ میں چاہوں گا کہ جوائنٹ وینچر میں امریکا کو 50 فیصد ملکیت کی پوزیشن حاصل ہو، ایگزیکٹو آرڈر میں یہ واضح کیا جائے گا کہ کسی بھی کمپنی کی کوئی ذمہ داری نہیں ہوگی جس نے ٹک ٹاک کو بند ہونے سے روکنے میں مدد کی۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹک ٹاک کو پابندی سے بچنے کیلیے 90 دن کی مہلت دیں گے۔
2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ کا ویڈیو شیئرنگ ایپ پر پابندی لگانے کا مقصد یہ تھا کہ یہ کمپنی امریکیوں کی ذاتی معلومات چینی حکومت کے ساتھ شیئر کر رہی ہے۔
تاہم حال ہی میں انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹک ٹاک کیلیے میرے دل میں بہت جگہ ہے کیونکہ اس ایپ نے 2024 کے صدارتی الیکشن میں نوجوانوں ووٹرز کو ان طرف راغب کرنے میں مدد دی۔