امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سختی سے کہا یوکرین کو فضائی اڈوں پر حملوں کا جواب دیں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو روسی صدر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 75 منٹ کی طویل ٹیلیفونگ گفتگو ہوئی۔
امریکی صدر نے روسی ہم منصب سے گفتگو کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ روسی صدر پیوٹن سے ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک بات ہوئی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن سے روس پر یوکرین کے حملے اور ایران سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، پیوٹن کی گفتگو مثبت لیکن وہ فوری طور پر امن کی جانب جانے والی نہیں تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن نے مجھ سے بہت سختی سے کہا کہ وہ فضائی اڈوں پر یوکرین کے حالیہ حملوں کا جواب ضرور دیں گے۔
بڑا سائبر حملہ، یوکرین نے روس کے طیارہ ساز ادارے کا خفیہ ڈیٹا چوری کر لیا
دونوں رہنماؤں نے ایران کے معاملے پر بھی گفتگو کی، جس سے متعلق ٹرمپ کا کہنا تھا روسی صدر ایران سے متعلق بات چیت میں حصہ لیں گے، ایران جوہری معاہدے پر فیصلے کیلئے آہستہ چل رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یوکرینی ڈرونز نے روسی سرحد میں ڈھائی ہزار میل تک گھس کر روسی طیارے تباہ کیے جس پر ماہرین نے حملے کو روس کا پرل ہاربر قرار دیا۔
یوکرینی انٹیلی جنس کا دعویٰ ہے کہ روسی ہوائی اڈوں پر اس کے ڈرون حملوں میں روس کا 7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، روس کے کروز میزائلوں کے ذخیرے کا ایک تہائی حصہ تباہ ہوگیا۔