پینسلوینیا: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ریلی کے دوران قاتلانہ حملے کے واقعے کا ایک عینی شاہد سامنے آ گیا ہے۔
عینی شاہد نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’ہم نے بندوق بردار کو رائفل کے ساتھ عمارت پر چڑھتے دیکھا، ہم نے پولیس کو مسلح شخص سے متعلق خبردار کرنے کی کوشش کی۔‘‘
عینی شاہد کا کہنا تھا کہ جہاں وہ کھڑے تھے وہاں سے عمارت عقب میں 50 فٹ کی دوری پر تھی، پولیس کو خبردار کیا گیا لیکن انھیں معلوم نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے، حملہ آور کے پاس ایک رائفل تھی اور وہ چھت پر رینگ رہا تھا، وہ 3 سے 4 منٹ تک چھت پر موجود رہا۔
عینی شاہد کے مطابق حملہ آور نے 5 گولیاں چلائیں، اس کے بعد سیکرٹ سروس کے اہلکاروں نے حملہ آور کے سر پر گولیاں ماریں، حملے کے بعد پولیس چھت پر پہنچی تو وہ شخص ہلاک ہو چکا تھا۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قاتلانہ حملے میں معمولی زخمی ہو گئے ہیں، پینسلوینیا میں ریلی سے خطاب کے دوران حملہ آور نے دور سے ٹرمپ پر گولیاں چلائیں، حملہ ہوا تو ٹرمپ نیچے بیٹھ گئے، سیکرٹ سروس کی خاتون اہلکار نے فوراً ٹرمپ کے گرد حصار بنا لیا۔
ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کر خوشی ہوئی، جوبائیڈن
ٹرمپ واپس کھڑے ہوئے تو ان کے کان سے خون بہہ رہا تھا، حملے کے بعد بھی ٹرمپ کا حوصلہ بلند رہا اور انھوں نے لوگوں کو ہاتھ ہلایا اور مکا بنا کر لہرایا، اس کے بعد انھیں اہلکاروں کے حصار میں اسپتال لے جایا گیا، امرکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
واقعے میں ریلی میں موجود ایک شخص ہلاک اور ایک شدید زخمی بھی ہوا، جب کہ حملے کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔