ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی تجویز پر ’مثبت پیغامات‘ موصول ہوئے ہیں۔
امریکی صدر نے ایک بار پھر کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ روس لڑائی میں 30 دن کے توقف پر راضی ہو جائے گا اور "اب یہ روس پر منحصر ہے۔”
انہوں نے یہ بات اس وقت کی جب امریکی حکام مذاکرات کے لیے ماسکو جا رہے تھے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ کو حمایت یافتہ جنگ بندی کی تجویز پر "مثبت پیغامات” ملے ہیں تاہم اس کی کوئی وضاحت نہیں دی۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اگر روس لڑائی روکنے پر راضی نہیں ہوتا ہے، تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم [امریکہ کی طرف سے] مضبوط اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔
زیلنسکی نے کیف میں صحافیوں کو بتایا کہ مجھے ابھی تک تفصیلات معلوم نہیں ہیں لیکن ہم پابندیوں اور یوکرین کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ آیا روس جنگ بندی اور خاموشی چاہتا ہے، یا وہ لوگوں کا قتل جاری رکھنا چاہتا ہے۔”
ماسکو نے کہا ہے کہ وہ تبصرہ کرنے سے پہلے مجوزہ امریکی جنگ بندی کے بارے میں مزید معلومات کا انتظار کر رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں امریکی اور روسی حکام کی بات چیت متوقع ہے۔
امریکی اور یوکرینی حکام کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ یوکرین نے "فوری طور پر 30 روزہ عبوری جنگ بندی کے لیے امریکی تجویز کو قبول کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے، جس میں فریقین کے باہمی معاہدے کے ذریعے توسیع کی جا سکتی ہے، اور یہ روسی فیڈریشن کی طرف سے قبولیت اور ہم آہنگی کے نفاذ سے مشروط ہے”۔
یہ بیان سعودی عرب کے جدہ میں ایک دن کے مذاکرات کے اختتام پر سامنے آیا ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا یوکرین کی معیشت کو وسعت دینے اور یوکرین کی طویل مدتی خوشحالی اور سلامتی کی ضمانت کے لیے یوکرین کے اہم معدنی وسائل کی ترقی کے لیے جلد از جلد ایک جامع معاہدہ کریں گے۔