منگل, فروری 11, 2025
اشتہار

’فلسطینیوں کو غزہ واپسی کا حق نہیں ہو گا‘

اشتہار

حیرت انگیز

ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے لیے اپنے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کے حقِ واپسی کو مسترد کر دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو نشر ہونے والے تبصروں میں کہا کہ جو فلسطینی محصور غزہ کی پٹی سے نکلیں گے انہیں واپس جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ٹرمپ نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم محفوظ کمیونٹیز اس جگہ سے تھوڑی دور بنائیں گے جہاں وہ ہیں، جہاں یہ تمام خطرہ ہے۔ اس دوران، میں اس کا مالک ہوں گا اسے مستقبل کے لیے ریئل اسٹیٹ کی ترقی کے طور پر سمجھیں، یہ زمین کا ایک خوبصورت ٹکڑا ہو گا۔

ان سے پوچھے جانے پر کہ کیا فلسطینیوں کو واپس آنے کا حق حاصل ہے؟ تو ٹرمپ نے صاف صاف کہا کہ "نہیں، وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ان کے پاس بہت بہتر رہائش ہوگی۔”

ٹرمپ کے بقول دوسرے لفظوں میں، میں ان کے لیے ایک مستقل جگہ بنانے کی بات کر رہا ہوں کیونکہ اگر انہیں ابھی واپس آنا ہے، تو آپ کے لیے کئی سال لگیں گے… یہ رہنے کے قابل نہیں ہے، اس کے ہونے میں برسوں لگیں گے۔ میں تعمیر شروع کرنے کے بارے میں بات کر رہا ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ میں اردن کے ساتھ ایک معاہدہ کر سکتا ہوں، مجھے لگتا ہے کہ میں مصر کے ساتھ ایک معاہدہ کر سکتا ہوں، آپ جانتے ہیں، ہم انہیں اربوں اور اربوں ڈالر دیتے ہیں۔

ٹرمپ کا منصوبہ

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔

صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔

روس کا ردعمل

روسی صدارتی محل کریملن کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو خریدنے کے امریکی صدر کے منصوبے کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں، یہ خیال بہت سے ممالک کی طرف سے مذمت کا باعث بنا ہے۔

ٹرمپ نے کل کہا تھا کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے لیے پرعزم ہیں۔

رائٹرز کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک کانفرنس کال میں بتایا کہ اگر ہم ایک مربوط منصوبہ بندی کے بارے میں بات کر رہے ہیں تو یہاں کچھ تفصیلات کا انتظار کرنے کے قابل ہے ہم تقریباً 1.2 ملین فلسطینیوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو وہاں رہتے ہیں، اور شاید یہی بنیادی مسئلہ ہے۔

پیسکوف نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جن سے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے مسئلے کے دو ریاستی حل کا وعدہ کیا گیا تھا، وغیرہ وغیرہ۔ ایسے بہت سے سوالات ہیں ہمیں ابھی تک تفصیلات معلوم نہیں ہیں، اس لیے ہمیں صبر کرنا ہوگا۔

حماس

حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی زمین سے بیدخل کرنے کی سازشیں ناکام بنادیں گے۔

اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ مکمل طور پر فضول ہے، کسی کے پاس بھی غزہ کے لوگوں کو ان کی زمین سے نکالنے کا اختیار نہیں۔

رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگ غزہ میں رہیں گے اور غزہ کی حفاظت کریں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں